سچ خبریں:غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملوں کا آغاز کرنے والی صیہونی حکومت نے جنگ بندی کی درخواست کی اور اس سلسلے میں ثالثی کرنے والے فریقوں سے مدد طلب کی۔
مصر، قطر اور اقوام متحدہ نے ثالثی کرنے والے فریقوں کی حیثیت سے غزہ کی پٹی میں قابضین کی جارحیت کی تحقیقات کے لیے تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے رابطہ کیا، تاہم ہنیہ نے مزاحمتی گروہوں کے اتحاد اور حملہ آوروں کی کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کی مکمل تیاری پر زور دیا۔
صیہونی حکومت کے چینل 13 نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی پابندی کے لیے تیار ہے،صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے خلاف مزاحمتی گروہوں کے زبردست اور حیران کن ردعمل نے قابض افواج کو اس بات پر مجبور کیا ہے کہ وہ مزاحمتی گروہوں سے جنگ بندی کی درخواست کرنے کی کوشش کریں۔
یاد رہے کہ مصر، قطر اور اقوام متحدہ سمیت ثالثی کرنے والے دیگر فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے وسیع مذاکرات جاری ہیں،خبر رساں ذرائع کے مطابق فریقین کی جانب سے تنازعات کے خاتمے اور انہیں خطرناک تصادم میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے ثالثی کرنے والوں کی بڑے پیمانے پر کالیں کی جا رہی ہیں جن میں مصر، قطر اور اقوام متحدہ بھی شامل ہیں۔
حماس کے ترجمان حزام قاسم نے کہا کہ مشترکہ مزاحمتی آپریشن چیمبر کا ردعمل مربوط اور ہم آہنگ ہے،انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ مزاحمتی کاروائیوں کے چیمبر کا ردعمل مربوط اور ہم آہنگ ہونے کے ساتھ ساتھ تمام مزاحمتی گروہوں کے درمیان مشترکہ میدانی اقدامات کے فریم ورک کے اندر ہے۔