سچ خبریں: فلسطین کی استقامتی تنظیموں نے آج منگل کو سیف القدس کی جنگ کی برسی کے موقع پر ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔
خبررساں ایجنسی شہاب کے مطابق گروپوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قدس تلوار ابھی میان سے باہر ہے اور مسجد اقصیٰ اور استقامتی کمانڈروں کے خلاف کسی حماقت کا ارتکاب صہیونیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سیف القدس کی جنگ قدس، مسجد اقصیٰ اور فلسطینی عوام کے دفاع کے لیے لڑی گئی اور قابض حکومت پر فلسطینی عوام کی مرضی مسلط کرنے کا باعث بنی۔
اس کے بعد فلسطینی گروہوں نے قابض حکومت کے ساتھ ہر ممکن طریقے سے تنازعات کو بڑھانے پر زور دیا، اورکہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ قابض حکومت، استقامت کے رہنماؤں کو قتل کرنے کی دھمکیاں اس نااہلی، الجھن اور شکست کو ظاہر کرتی ہیں جس کے ساتھ یہ حکومت جی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قتل کی صورت میں صیہونی حکومت کو ایسا جواب ملے گا جس میں فلسطینی سرحد سے فراتز کے نتائج بھی شامل ہوں گے۔
انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ہم قابض حکومت کو اس کی موجودہ مشق کے دوران کسی بھی حماقت سے خبردار کرتے ہیں اور اپنے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ استقامتی گروپ اس حکومت کی طرف سے کسی بھی بزدلانہ کارروائی کا جواب دینے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔
سیف القدس کی جنگ گذشتہ سال مئی 2021میں فلسطینیوں کے مقدس مقامات اور یروشلم پر صیہونی حملے کے جواب میں ہوئی تھی اور یہ 11 دن تک جاری رہی تھی۔ صیہونی حملوں کے جواب میں فلسطینی استقامت کاروں نے مقبوضہ فلسطین پر 4000 سے زائد راکٹ داغے تھے۔