سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حالیہ مظاہروں، بغاوت اور اس حکومت کے فوجیوں کی نافرمانی کے ردعمل میں خبردار کیا ہے کہ اس قسم کے اقدامات سے اسرائیل کی بنیادوں کو خطرہ لاحق ہے ۔
اس نے کہا کہ جو بیج بوئے گئے اس کے تلخ نتائج ہو سکتے ہیں فوج میں سرکشی کی لعنت اور نافرمانی بہت جلد پورے نظام کی مشق بن جائے گی، جب کہ اس سے پہلے فوج نے اپنا فرض ادا کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔
حالیہ ہفتوں میں اور اسی وقت نیتن یاہو کی عدالتی بغاوت کے خلاف صیہونیوں کے بڑے اور مسلسل مظاہروں کے دوران، اس حکومت کے سینکڑوں فوجیوں، سیکورٹی اور انٹیلی جنس فورسز نے ایک خط شائع کیا جس میں متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر نیتن یاہو کی کابینہ عدالتی اصلاحات بل پر عمل درآمد کرتی ہے تو وہ فوج میں نہیں رہیں گے اور خدمت نہیں کریں گے۔
صہیونی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف زبردست اور مسلسل مظاہروں کے دوران صہیونی فوج نے حال ہی میں ریزرو فورسز کے 40 پائلٹوں کو ایک مشق میں شرکت کے لیے بلایا اور ان میں سے 37 نے حکم عدولی کی۔
ایک اہم ترین واقعہ میں صیہونی حکومت کی فضائیہ کے کمانڈر ٹومر بار نے نیتن یاہو کے مخالفین کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عدالتی اصلاحات کی منظوری کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
صیہونی حکومت کی فضائیہ کے کمانڈر نے جنہوں نے حالیہ دنوں میں اپنی متعدد افواج سے ملاقات کی ہے اعلان کیا ہے کہ فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نیتن یاہو کی طرف سے سمجھی جانے والی عدالتی اصلاحات کے خلاف ہے اور انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایسا ہوا تو وہ فوجی خدمات سے دستبردار ہو جائیں گے۔