سچ خبریں: صیہونی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور بیرون ملک اس تحریک کے سربراہ خالد مشعل کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے بدھ کی شام کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ صیہونی وزیر خارجہ نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ہم قیدیوں کی واپسی کے لیے مذاکرات کرنے کے لیے موساد کے سربراہ کو کسی بھی جگہ بھیجیں گے، کہا: ہم ہنیہ اور مشعل کو قتل کرنے کی کوشش کریں گے، اور وہ اپنی موت نہیں مریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا برائی کے سوا کچھ نہیں:اسماعیل ہنیہ
کوہن نے دعویٰ کیا کہ ہم نے قبرص اور برطانیہ کے ساتھ اسرائیل کی سکیورٹی کی نگرانی میں قبرص اور غزہ کے درمیان سمندری راستے پر اتفاق کیا ہے۔
اس حوالے سے عبرانی چینل 13 نے بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کے مجوزہ معاہدے میں مشہور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 30 سے 40 اسرائیلی قیدی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس معاہدے میں کشیدگی میں کمی کے ساتھ بعض علاقوں سے جزوی انخلاء بھی شامل ہے، اس کی مدت ایک ہفتے سے ایک مہینے تک ہے۔
اس اسرائیلی چینل نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اگر معاہدے کو اگلے مرحلے میں منتقلی کے دوران انجام دیا جاتا ہے تو، غزہ میں فوجی منصوبوں میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔
صیہونی چینل نے کہا کہ ہمیں حماس کی طرف سے اپنی فوجی کاروائیوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو معاہدے سے جوڑنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، وہ اسے اپنا ایک کارنامہ سمجھے۔
ادھر صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن نے اعلان کیا کہ تل ابیب نے قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے کی تجویز پیش کی ہے، لیکن حماس نے مکمل جنگ بندی کے بغیر اس پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس تجویز کی بنیاد پر جنگ بندی کے دنوں میں توسیع کی جا سکتی ہے اور خطرناک قیدیوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ نے فلسطینیوں کی شاندار جیت پر اہم بیان جاری کردیا
اس سلسلے میں غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں 8 ہزار بچے اور 6 ہزار 200 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 52 ہزار 600 تک پہنچ گئی ہے۔