سچ خبریں:مغربی ایشیا اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیےاقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے فلسطینی اتھارٹی کی خوفناک معاشی صورت حال سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی مالی امداد کم ہوتی جا رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر دی وینس لینڈ ٹور نے خبردار کیا ہے کہ مالی بحران نے فلسطینی اتھارٹی کو تباہی کے مقام پر پہنچا دیا ہے، اسرائیل فلسطین تنازع پر اپنی ماہانہ رپورٹ میںوینس لینڈ نے اقوام متحدہ کے 15 رکنی ادارے کو بتایاکہ اقوام متحدہ سمیت فلسطین کو چندہ دینے والوں کی مالی مدد حالیہ برسوں میں مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے یروشلم پوسٹ کو بتایا کہ اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ پی اے کا بجٹ خسارہ تقریبا 800 ملین ڈالر ہےجو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریبا دوگنا ہےجبکہ پی اے کی بینکوں سے قرض لینے کی صلاحیت بھی ختم ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے سفارت کار نے صہیونی حکومت کی فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کے افراد کو ماہانہ امداد بند کرکے فلسطینی اتھارٹی کو سزا دینے کی پالیسی کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے لیےیہ عمل سامان کی ماہانہ کلیئرنس سے لاکھوں امریکی ڈالر کی منتقلی میں کٹوتی کرتا ہے۔
اسی مناسبت سے وینس لینڈ نے صہیونیوں اور فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی مالی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اپنی پالیسیوں میں اصلاح کریں، قبل ازیں تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی نے رام اللہ میں محمود عباس کی صدارت میں ایک اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ پی اے کو ایک سخت مالی محاصرے کا سامنا ہے۔