سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہونے والی عالم اسلام کی عالمی یونین کی کانفرنس سے خطاب کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے دوحہ میں عالم اسلام کی عالمی یونین کی کانفرنس میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن مسئلۂ فلسطین کو بھلا دینے کی کوشش کے بعد شروع کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا برائی کے سوا کچھ نہیں:اسماعیل ہنیہ
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی سخت گیر کابینہ نے مسجد الاقصی کے سلسلہ میں ہونے والی جنگ کو حتمی شکل دینے کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھا ہے،
انہوں نے کہا کہ دشمن نے تین اہداف کی نشاندہی کی تھی:
1۔ مزاحمت کو تباہ کرنا
2۔ قیدیوں کی واپسی
3۔ غزہ کے لوگوں کو مصری سرزمین پر منتقل کرنا۔
ہنیہ نے تاکید کی کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن فلسطینی قوم اور انسانیت کی تاریخ کا ایک شاندار واقعہ ہے،تام اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف امریکی اسرائیلی جرم ہے۔
مزید پڑھیں: فلسیطنی مجاہدین سے شکست کھانے والوں کے اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل کے بارے میں دعوے
انہوں نے کہا کہ شدید بمباری اور جاسوسی کی سرگرمیوں کے ساتھ ہونے والی غزہ کی جنگ کے تقریباً 100 دنوں کے بعد اسرائیل ابھی تک فوجی کاروائیوں کے دوران اپنے ایک قیدی کو بھی رہا نہیں کرا سکا ہے۔