سچ خبریں:صیہونی حکومت کو غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے بعض ممتاز مغربی ماہرین اور مغربی میڈیا نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں ناقابل تسخیر ہیں۔
الاقصیٰ طوفانی کارروائی کے بعد صہیونی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ پر ممکنہ زمینی حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس لیے انہوں نے فلسطینیوں کو جلد از جلد اپنے گھر بار چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
صورتحال کے اس اعلان سے پریشان آدھے فلسطینی غزہ سے نکلنے کے لیے شمالی سرحدوں کی طرف چلے گئے تاکہ وہ مصر کے قریب رفح کراسنگ سے باہر نکل سکیں۔ اس کے باوجود فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت نے رفح کراسنگ کے قریب علاقوں پر حملہ کیا اور مصر کو دھمکی دی کہ وہ فلسطینیوں کی مدد نہ کرے۔
فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے انسانی حقوق کے خلاف اقدامات کے باوجود مغربی حکومتوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہیں اور اس کی حمایت کرتی ہیں۔ اس بیان میں یورپی یونین کے سربراہوں نے تحریک حماس کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں خواتین اور بچوں کے قتل عام میں صیہونی حکومت کے وسیع جرائم کا ذکر کیے بغیر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
یہ اس وقت ہے جب کہ سیاست دانوں کے برعکس دنیا میں بہت سے لوگ فلسطین کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے۔ نیویارک، روم، میڈرڈ، لندن اور سڈنی میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک ہزار سے زائد افراد کا جمع ہونا اقتدار میں رہنے والوں اور اس کے عوام کے طرز عمل میں فرق کو ظاہر کرتا ہے۔
اس دوران ہارورڈ یونیورسٹی کے کیمپس میں ایک ہزار سے زائد افراد جمع ہوئے اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے۔ ایک اہم ترین امریکی یونیورسٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرہ امریکی سیاستدانوں کے لیے ایک اہم پیغام پر مشتمل ہے جب کہ بعض امریکی سیاسی شخصیات نے اس مظاہرے اور اس کے سامنے یونیورسٹی کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مشہور خبریں۔
فیس بک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک اور بڑا قدم اٹھا لیا
اپریل
امریکہ کی عظمت بحال کرنے کا نعرہ اسرائیل کے ساتھ کیا کر سکتا ہے؟صیہونی اخبارات کا تجزیہ
نومبر
آرمی چیف نے شہداء کی قربانیوں اور قوم کے عزم کو سلام پیش کیا
فروری
پاناما پیپر لیکس میں ایف بی آر کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟ سپریم کورٹ
جون
جنگ نے اسرائیل کا جنازہ نکال دیا ہے: صہیونی ماہرین
مئی
ایمن خان سوشل میڈیا پر دوسری مقبول اداکارہ بن گئیں
ستمبر
ہم افغانستان کی حکومت کیساتھ تعاون کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں: بابر افتخار
اگست
طالبان حکومت کو ماننے یا نہ ماننے کا فیصلہ وزیر اعظم کریں گے
اگست