سچ خبریں:فلسطینی قوم کی جدوجہد میں حصہ لینے پر اپنے ملک میں قید ایک 76 سالہ جاپانی خاتون کو بیس سال کی سزا پوری ہونے پر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ 76 سالہ فوساکا شگینوبو، جسے فلسطینی عوام کے ساتھ تعاون کرنے کے جرم میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، اپنی سزا پوری کرنے کے بعد فلسطینی مخصوص رومال کے ساتھ جیل سے باہر نکلیں۔
واضح رہے کہ شگینوبو جاپانی ریڈ آرمی کے بانیوں میں سے ایک ہیں جس نے دنیا بھر میں صیہونی حکومت کے اہداف کے خلاف فلسطینی عسکری گروپوں کے ساتھ مل کر مختلف کارروائیاں کی ہیں، مشرقی ایشیا میں 30 سال کے ظلم و ستم کے بعد انہیں 2000 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ جاپانی خاتون کے مختلف فلسطینی رہنماؤں سے وسیع رابطے تھے، جن میں غسان کنفانی بھی شامل تھے، جنہیں بیروت میں صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس سروسز نے قتل کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ جاپانی ریڈ آرمی کی کارروائیوں میں سے ایک آپریشن اللد ایئرپورٹ میں کی جانے والی کاروائی تھی جو فلسطینی گروہوں کے تعاون سے کی گئی اور اس کے نتیجے میں 26 صہیونی مارے گئے جو صیہونیوں کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا تھا۔