سچ خبریں:برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پارٹی گیٹ اسکینڈلز کی تحقیقات جاری ہونے کے بعد کابینہ کے اراکین کو مستعفی ہونے سے روکنے کے لیے وزارتی نامی قانون کو کمزور کیا۔
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے پارٹی گیٹ سکینڈلز کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ایک بار پھر معافی مانگ لی لیکن پھر بھی استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا، حتیٰ کہ انہوں نے وزراء کو استعفیٰ دینے سے روکنے کے لیے وزراء کے اخلاقی ضابطے کو بھی کمزور کیا۔
یاد رہے کہ حال ہی میں کافی غور و خوض کے بعد برطانوی وزیراعظم کے دفتر کی غیر قانونی دعوتوں کے بارے میں ایک مکمل رپورٹ شائع کی گئی جس کی سربراہی ایک اعلیٰ سرکاری عہدہ دار سو گیری کر رہے تھے، جانسن نے اس رپورٹ، جس میں ان پر اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں پر کڑی تنقید کی گئی تھی، کے بعد پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ ان کی وزیر اعظم کے دفتر میں موجودگی، جو کہ کورونا پابندیوں کے عروج پر تھی، حکومتی ارکان کی قرنطینہ کی کوششوں کو سراہنے کے لیے تھی جنہوں نے لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے گھنٹوں کام کیا۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ کچھ دعوتیں ضرورت سے زیادہ لمبی تھیں اور قانون کی خلاف ورزی تھیں، برطانوی وزیراعظم نے یہ دعویٰ کیا کہ ان دعوتوں کو طول دینے میں ان کا کوئی کردار نہیں اور اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا۔