سچ خبریں: رفح کے میئر نے اتوار کو غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد اعلان کیا کہ ہم نے غزہ کی پٹی میں جو کچھ دیکھا وہ فوجی آپریشن نہیں تھا، بلکہ نسل کشی تھی۔
رفح کے میئر نے ایک بیان میں کہا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق 30 میونسپل عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رفح شہر کے متعدد محلوں میں 90 فیصد رہائشی کمپلیکس مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
رفح کے میئر نے کہا کہ رفح شہر کے چار بڑے ہسپتالوں سمیت نو طبی مراکز سروس سے باہر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صہیونیوں نے شہر میں زندگی کو درہم برہم کرنے کے لیے پانی کے 15 کنوؤں کو بھی تباہ کر دیا۔
رفح کے میئر نے بالآخر رفح کو ایک آفت زدہ علاقہ قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی تعمیر نو کے لیے فوری اقدام کرے۔
غزہ کی پٹی پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے 471 دنوں کے بعد آج صبح سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی نافذ ہو گئی ہے، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جارحیت میں اب تک 46,899 افراد ہلاک اور 110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔
مشہور خبریں۔
احسن اقبال پاکستان اولمپکس کے سربراہ پر برس پڑے ‘مزید تذلیل قابل قبول نہیں’
اکتوبر
فلسطینی مزاحمتی تحریک کی نئی ڈیٹرنس مساوات
جنوری
نیب ترمیم کیس: ’آئین میں عدلیہ کو قانون کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں دیا گیا‘
جنوری
شہبازشریف حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی بجائے اضافے کا انتباہ
اپریل
جن لوگوں کو کورونا پر یقین نہیں وہ بھارت کی صورتحال دیکھ لیں: یاسمین راشد
مئی
صیہونیوں کا شام میں ایرانی میزائل فیکٹری پر حملہ کرنے کا دعوی
دسمبر
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا کام غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے, وزیر اعظم
جون
توشہ خانہ ریفرنس میں 2 گواہان کے بیان قلمبند، سماعت 23 جنوری تک ملتوی
جنوری