سچ خبریں:اسرائیل کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ گیورا ایلینڈ نے کہا کہ غزہ جنگ اسرائیل کی عبرتناک شکست اور حماس کی فتح کے ساتھ ختم ہو گئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے پہلے مرحلے میں عمر قید کی سزا پانے والے 296 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا۔
موشے دایان سینٹر میں فلسطین اسٹڈیز کانفرنس کے سربراہ مائیکل ملسٹین نے بھی مذاکرات میں اسرائیلی حکومت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی معاہدے سے فلسطین میں حماس کی پوزیشن مضبوط ہوتی ہے اور قبضے کے خلاف جدوجہد کو مقدس بنایا جاتا ہے۔
اس حوالے سے صہیونی اخبار معاریف نے بھی اعلان کیا ہے کہ صرف 8 فیصد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے غزہ جنگ کے مطلوبہ اہداف مکمل طور پر حاصل کر لیے ہیں۔
اسرائیلی اکیڈمی آف سیکیورٹی اسٹڈیز نے بھی اس حوالے سے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج ایک ایسے مشن میں تھک چکی ہے جس کا جنگ کے خاتمے اور جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کی شرائط پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اسرائیل نے حماس کو ختم نہیں کیا کیونکہ وہ ایسا کرنے سے قاصر تھا۔