غزہ میں فوج بھیجنے پر حکمران کا فیصلہ 

غزہ

?️

سچ خبریں:  اکستان کی مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ اور سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ امریکہ کے بیان کے مطابق، پاکستانی حکمرانوں نے غزہ میں فوج بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔
واضح رہے کہ انہوں نے اس اقدام کو حکمرانوں کے اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مارنے کے برابر قرار دیا ہے۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے خبر ایجنسی بنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کا دل مظلوم فلسطینیوں کے لیے دھڑک رہا ہے۔ غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے، معصوم انسان مارے جا رہے ہیں، ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے اور ہر قسم کے جائز و ناجائز ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود مظلوم فلسطینیوں کی ذرا بھر بھی حمایت نہیں کر رہا، نہ ہی اس جنگ کو روکنے میں کوئی مدد کر رہا ہے اور نہ ہی انہیں کوئی ہتھیار مہیا کر رہا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کا بنیادی مقصد حماس کو غیر مسلح کرنا ہے۔ صرف حماس ہی نہیں، بلکہ امریکہ جہاد اسلامی اور دوسری مزاحمتی گروہوں سے بھی ہتھیار چھیننا چاہتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کے عوام ایسے اقدامات کرنے والوں کے سامنے ڈٹ جائیں گے اور ان کا مقابلہ کریں گے۔
اس سے قبل، خبر ایجنسی رائٹرز نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاک آرمی کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اپنی خدمات کے دور کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہیں، کیونکہ واشنگٹن نے اسلام آباد سے غزہ میں فوج بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رائٹرز نے پاکستان فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر آنے والے ہفتوں میں واشنگٹن جا سکتے ہیں جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ یہ گذشتہ چھ ماہ میں ان کی تیسری ملاقات ہوگی جس کا محور غالباً غزہ میں فوج بھیجنے کا معاملہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کا غزہ کے لیے 20 نکاتی منصوبہ مسلم ممالک سے فوجی دستے بھیجنے کا تقاضا کرتا ہے تاکہ علاقے میں منتقلی کے دور اور معاشی تعمیر نو کی نگرانی کی جا سکے۔ بہت سے ممالک اس مشن کے بارے میں محتاط ہیں جس کا مقصد مزاحمتی گروہوں کو غیر مسلح کرنا ہے، کیونکہ اس سے انہیں تنازعے میں گھسیٹا جا سکتا ہے اور ملک کے اندر فلسطین کے حامیوں میں غم و غصہ پیدا ہو سکتا ہے۔
رائٹرز نے لکھا کہ فوج بھیجنے سے انکار ٹرمپ کو ناراض کر سکتا ہے، اور پاکستان واشنگٹن سے سرمایہ کاری اور سیکیورٹی امداد حاصل کرنے کی خواہش کی وجہ سے اس معاملے پر دباؤ میں ہے۔ ساتھ ہی، غزہ میں پاکستانی فوجیوں کی موجودگی ملک کے اندر مذہبی سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کی آگ بھڑکا سکتی ہے۔ اس مشن میں شمولیت فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ملک کے اندر سنگین چیلنجوں سے دوچار کر دے گی، اور عوامی رائے منیر کو اسرائیل کی خدمت سمجھ سکتی ہے۔

مشہور خبریں۔

سال کے مثبت آغاز کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں آخری کاروباری روز بھی تیزی

?️ 29 دسمبر 2023کراچی: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سال 2023 کے آخری کاروباری

پاک بحریہ کی مشق ’امن 25‘ کے آخری روز آرمی چیف کی شرکت، بحیرہ عرب میں سلامی دی گئی

?️ 11 فروری 2025کراچی: (سچ خبریں) کراچی میں پاکستان نیوی ڈاکیارڈ کے خوبصورت ساحلی علاقے

امریکہ میں زندگی گذارنے کے لیے خون کی فروخت

?️ 19 نومبر 2022سچ خبریں:امریکہ میں مہنگائی اور آسمان چھوتی قیمتوں نے بہت سے شہریوں

صیہونی پولیس سربراہ کے مستعفی ہونے کا امکان

?️ 12 دسمبر 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کی وزارت کے عہدے پر بنیاد

ڈیپ سیک کو جدید ٹیکنالوجی کی خریداری سے روکنے کا امریکی منصوبہ

?️ 18 اپریل 2025سچ خبریں: ٹرمپ انتظامیہ نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہلچل مچانے

مقبوضہ جموں وکشمیر میں سرطان کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے

?️ 2 دسمبر 2023سرینگر:                    (سچ خبریں) 

اسرائیل نے غزہ کے عوام پر کتنے وزنی بم گرائے ہیں؟ نیویارک ٹائمز کی زبانی

?️ 27 نومبر 2023سچ خبریں: ایک امریکی اخبار نے صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ

صیہونی پولیس کو ایرانی میزائل حملوں کے نقصانات 

?️ 23 جون 2025سچ خبریں: ہاآرتص اخبار کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی ریاست کے پولیس کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے