سچ خبریں: غاصب اسرائیل کے وزیر جنگ یوزگلانٹ نے ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل کو جنگ کے بعد غزہ پر حکومت نہیں کرنی چاہیے اور غزہ پر حکمرانی اسرائیل کے لیے ایک خطرناک اقدام ہوگا اور اس کے ساتھ خونریزی ہوگی۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے ایک ویڈیو میں کہا کہ میں ایک بار پھر دہراتا ہوں کہ میں غزہ میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام سے متفق نہیں ہوں۔ نیز غزہ میں سویلین حکومت کے قیام کی اجازت نہیں ہے۔ حماس کو تباہ کرنے اور کارروائی کی مکمل فوجی آزادی کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری وزارت دفاع اور اسرائیلی فوج پر عائد ہوتی ہے اور یہ مسئلہ غزہ میں حماس کا متبادل تلاش کرنے پر منحصر ہے جو کہ اسرائیلی حکومت اور اس سے منسلک تنظیموں کی ذمہ داری ہے۔
گیلنٹ نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ مل کر حکومت کی تشکیل آنے والی دہائیوں تک اس حکومت کی سلامتی کو یقینی بنا سکتی ہے۔
اسرائیل کے وزیر جنگ نے نیتن یاہو سے مزید کہا کہ وہ واضح طور پر بتا دیں کہ اسرائیل غزہ پر حکومت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، چاہے وہ فوجی ہو یا سویلین، اور اسے فوری طور پر غزہ میں حماس کی جگہ لینے کا منصوبہ پیش کرنا چاہیے۔
گیلنٹ نے مزید کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے اور اسرائیل کے مستقبل کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے اور قومی ترجیحات کو دیگر تمام معاملات پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
اس حوالے سے 4 امریکی حکام نے گزشتہ روز پولیٹیکو ویب سائٹ کو بتایا کہ اس ملک کی حکومت کئی ماہ سے اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اسرائیل غزہ میں حماس کو مکمل طور پر شکست دینے میں کامیاب نہیں ہے۔
دو امریکی عہدیداروں نے بھی اس ویب سائٹ کو بتایا کہ اسرائیل نے غزہ میں بڑی حکمت عملی سے فتح حاصل کی ہے۔ لیکن اس کا جنگ کے بعد غزہ کو سنبھالنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔