سچ خبریں:تیونس کی النہضہ تحریک نے اعلان کیا کہ اس ملک کے 2022 کے آئین میں قانونی حیثیت کا فقدان ہے۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تیونس کی النہضہ تحریک نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس ملک کے 2022 کے آئین کی قانونی حیثیت نہیں ہے بلکہ یہ انقلاب کے آئین اور اس کے اداروں نیز کامیابیوں کے خلاف بغاوت کو قانونی حیثیت دینے کی کوشش ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ آئین کی منظوری کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں فراڈ کا ارتکاب کیا گیا اور اس کا وسیع پیمانے پر بائیکاٹ کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ 2022 کا آئین ملک کے کسی بھی مسئلے کو حل نہیں کرتا بلکہ استبداد اور یکطرفہ نظام کو تقویت دیتا ہے اور سزا اور مقدمے سے بچاتا ہے۔
النہضہ نے کہا کہ ہم بغاوت کے مخالف تمام گروہوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آمریت کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو متحد کریں اور ایک مشترکہ ویژن پیدا کرنے کے لیے فوری مذاکرات کریں جو ملک کو معاشی تباہی اور سماجی دھماکے کے خطرات سے بچا سکے۔
النہضہ نے مہنگائی میں اضافے کے سائے میں سیاسی، معاشی اور سماجی بحران کے اضافے کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا، یاد رہے کہ بدھ کو تیونس کے صدر قیس سعید نے ملک میں نئے آئین پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کیا۔