غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات

جنگ بندی

?️

سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع کی قریبی ایک ویب سائٹ رپورٹر نے اس حکومت اور حماس کے درمیان ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی نئی تفصیلات فراہم کی ہیں۔

اکیسیوس نیوز ایجنسی کے رپورٹر بارک راوید نے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی نئی تفصیلات فراہم کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کا معاہدہ نیتن یاہو کو کیسا لگا؟

ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے Axios کو بتایا کہ فوج، موساد اور شن بیٹ حماس کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کی حمایت کرتی ہیں۔

اس اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ پہلے مرحلے میں جن 50 قیدیوں کو رہا کیا جانا ہے ان میں صرف اسرائیلی یا ایک غیر ملکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حماس ایسے قیدیوں کو رہا کرنے کی کوشش کرتی ہے جو غیر ممالک کے شہری ہیں اور اسرائیلی نہیں ہیں تو یہ کاروائی معاہدے کا حصہ نہیں ہوگی۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر حماس جنگ بندی کے چار دنوں کے دوران مزید قیدیوں کو رہا کرنا چاہتی ہے تو ہر 10 قیدیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع کی جائے گی۔

اس سے پہلے صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ممکنہ معاہدے کی کچھ تفصیلات شائع کی تھیں۔

اس صہیونی تنظیم نے ایک اعلیٰ عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ متعدد قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں غزہ کے پچاس بچوں اور خواتین کو آہستہ آہستہ رہا کرنا بھی شامل ہے۔

اس ذریعے نے مزید کہا کہ بعض اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید تقریباً 150 فلسطینی ی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

اس اعلیٰ سطحی ذریعے نے صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم کو بتایا کہ پانچ دن کے لیے عارضی جنگ بندی قائم کی جائے گی اور اگر حماس مزید قیدیوں کو رہا کرتی ہے تو اس جنگ بندی میں توسیع کر دی جائے گی۔

قبل ازیں سی این این نیوز چینل نے ایک باخبر سفارت کار اور معاملے کے قریبی ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ قطر کو امید ہے کہ وہ ان اسرائیلی شہری کی رہائی کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ جائے گا جنہیں حماس نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے دوران گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی سے امریکہ کا خوف

اس رپورٹ کے مطابق اس معاہدے میں کچھ اسرائیلی سویلین قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہو گی ۔

بات چیت کے قریب امریکی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، لیکن وہ زیادہ پر امید ہیں کہ طویل اور مشکل ہفتوں کے نتیجے میں یرغمالیوں کی رہائی ہوگی۔

ان قیاس آرائیوں کا اظہار ایسے وقت کیا گیا ہے جب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات جاری ہیں ۔

مشہور خبریں۔

ہاآرتص نے فلسطین میں شہادتوں کی کارروائیوں کے تاریخی ریکارڈ سے خبردار کیا

?️ 1 اپریل 2022سچ خبریں:   صہیونی اخبار Haaretz کے مطابق  رمضان المبارک کی آمد کے

اسرائیلی حکومت کی معیشت کے منفی نتائج

?️ 1 اکتوبر 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کی کاروباری ویب سائٹ نے اعلان کیا ہے کہ

پاکستان کے خلاف ’ناپاک عزائم‘ کو ناکام بنانے کیلئے قوم افواج کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعظم

?️ 6 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ

نیتن یاہو کے خلاف قانونی الزامات کی سماعت کے اجلاس میں تناؤ 

?️ 15 مارچ 2025سچ خبریں: صیہونی ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن

سعودی عرب میں جبر اور گرفتاریوں میں نمایاں اضافہ

?️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں:سعودی عرب میں انسانی حقوق کی مشکل صورتحال پر زور دیتے

کشمیری صحافی رئیس بٹ کو پہلے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت

?️ 30 مارچ 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

خطہ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں سید حسن نصراللہ کا اہم ترین جملہ

?️ 26 اکتوبر 2023سچ خبریں: قائد مزاحمت کا سب سے واضح پیغام خطے کی زندگی کے

پاکستان کا صیہونیوں کے غیر انسانی اقدامات روکنے کا مطالبہ

?️ 22 جنوری 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے نے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے