سچ خبریں: ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے سلووینیا کے صدر نے دونوں ممالک کے تعلقات، نیٹو میں اس کی رکنیت اور روس اور یوکرین کے تئیں آنکارا کے کردار کے بارے میں بات کی۔
روزنامہ صباح کے مطابق بروت پاہور نے اناتولیہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے سلووینیا اور ترکی کے درمیان 2011 میں طے پانے والے اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے کی طرف اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ معاہدہ اس اہمیت کو ظاہر کرتا ہے جو دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیتے ہیں۔
اس انٹرویو میں سلووینیا کے صدر کے طور پر اپنے پہلے سرکاری دورے پر ترکی جانے والے پاہور نے ترکی کی تزویراتی اہمیت پر زور دیا اور یورپی یونین میں ملک کی رکنیت کے حوالے سے کئی دہائیوں سے جاری مذاکرات کے بارے میں بات کی۔
سلووینیا کے صدر نے کہا کہ میرے خیال میں یہ اچھی بات ہے کہ برسلز اور انقرہ کے درمیان یورپی یونین کی رکنیت پر بات چیت کا عمل جاری ہے۔ میں جانتا ہوں کہ مذاکرات بہت آہستہ ہو رہے ہیں لیکن اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ ترکی کو ہر ممکن حد تک قریب رکھنا ضروری ہے۔
پاہور نے روس یوکرین جنگ کے حوالے سے ترکی کی کارکردگی کی تعریف کی اور یوکرین اور روس سے غلہ برآمد کرنے کے حالیہ معاہدے کی طرف اشارہ کیا انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہمیں آپ کی حکومت اور آپ کے صدر کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جو ایسے نتائج کے حصول میں بہت مضبوط ہیں جو نہ صرف یورپ بلکہ تیسرے ممالک کے لیے بھی اہم ہیں۔