سچ خبریں: صیہونی حکومت کی طرف سے گذشتہ سال کے دوران غزہ کی پٹی اور لبنان میں ہلتھ کے شعبے کے خلاف کیے جانے والے جرائم کی ہے۔
واضح ر ہے کہ اس عرصے کے دوران غزہ کی پٹی میں 1000 کارکنان شہید ہوئے، اور اسرائیل نے لبنان میں ہلتھ کے مراکز پر 36 حملے کیے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ نے ایک سال کے اندر اس خطے کی 6 فیصد آبادی کو ہلاک یا زخمی کردیا ہے اور اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں غزہ کے 90 فیصد لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی UNRWA کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ایک سال سے جاری شدید تشدد کے نتیجے میں یہ علاقہ دسیوں ہزار فلسطینیوں کا قبرستان بن چکا ہے، جن میں بہت سے فلسطینی بھی شامل ہیں۔
گذشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر قابض حکومت کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباً 42 ہزار افراد شہید اور ایک لاکھ کے قریب زخمی ہو چکے ہیں اور متاثرین میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ نیز گذشتہ چند ہفتوں سے لبنان پر قابض فوج کے غیر انسانی حملوں کے آغاز سے اب تک اس ملک میں 2000 سے زائد افراد شہید اور 10 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
دو روز قبل اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے اطلاع دی تھی کہ لبنان پر اسرائیلی حملوں کے 11 دنوں کے دوران 100 سے زائد بچے شہید اور 690 بچے زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر خلیل الدغران نے الاقصیٰ طوفانی جنگ کی برسی کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت نے شعبہ طب کے 986 ملازمین کو شہید اور 31 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔