سچ خبریں: صہیونی قیدیوں کے خاندانوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اپنے قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں نے ایک بیانیہ جاری کیا جس میں صہیونی ریاست کی جنگی کابینہ کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بغیر کسی بھی قسم کے تبادلے کا امکان نہیں ہے۔
لبنانی خبری ویب سائٹ النشرہ نے ہفتہ کی رات کو مقبوضہ علاقوں کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ صہیونی قیدیوں کے سینکڑوں خاندانوں نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اپنے قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حماس کو ختم کرنا ممکن ہے؟ جرمن اخبار کی رپورٹ
غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حماس کو تباہ کرنے اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کا دعویٰ بے بنیاد اور فرضی ہے۔
بیان کے مطابق، حماس کو تباہ کرنے اور قیدیوں کی آزادی کے دونوں دعوے ناکام ہو چکے ہیں۔
قیدیوں خاندانوں نے زور دیا کہ جنگ کے خاتمے کے بغیر کوئی تبادلہ نہیں ہوگا اور اکثر اسرائیلی جنگ روکنے کی حمایت کرتے ہیں تاکہ قیدیوں کی واپسی ممکن ہو سکے۔
اسی تناظر میں، صہیونی قیدی «نمرود کوہن» کے گھر والوں نے کہا کہ صیہونی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر اور مالیات کے وزیر بتسئیل اسموٹریچ صہیونی قیدیوں کی واپسی کی طرف توجہ دینے کے بجائے، غزہ کے اردگرد کے علاقوں میں آبادکاروں کی واپسی پر زور دے رہے ہیں۔
اس صہیونی قیدی کے خاندان نے نتانیاہو پر بھی تنقید کی کہ وہ محض اپنی سیاسی بقا کے لیے وزیر اعظم کے عہدے پر برقرار رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک اور صہیونی قیدی کے خاندان نے اعتراف کیا کہ آخرکار، ہمارے قیدیوں کی واپسی کے بغیر ہمیں جنگ بندی کرنی ہوگی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں غزہ میں بمباری کے نتیجے میں صہیونی قیدیوں کے مارے جانے کا منظر دکھایا گیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کامیابی کے بغیر غزہ چھوڑنے پر مجبور ہوگی: برگمین
حماس نے اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں کو خبردار کیا کہ ان کی حکومت کے رہنما وقت ضائع کر رہے ہیں اور آپ کے بیٹوں کی حفاظت سے انہیں کوئی مطلب نہیں۔