سچ خبریں: بعض عراقی ذرائع ابلاغ نے منگل کی صبح اطلاع دی ہے کہ صوبہ الانبار میں واقع امریکی فوجی اڈے عین الاسد اڈے پر خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
صابر نیوز ٹیلیگرام چینل نے ایک بریکنگ نیوز آئٹم میں لکھا کہ غیر مصدقہ اطلاعات عین الاسد کے امریکی اڈے پر 122 ایم ایم کے چھ میزائلوں سے حملے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ البغدادی ضلع کے الساحل علاقے میں امریکی فوجی اڈے کے اندر آگ لگ گئی۔
صابرنیوز نے رپورٹ کیا کہ امریکی افواج نے بغداد کے مغرب میں عین الاسد میں اپنے فوجی اڈے کے دروازے بند کر دیے، جب اڈے کے جنوبی حصے میں راکٹ فائر ہوئے۔
عراقی ذریعے نے چند منٹ بعد لکھا کہ عین الاسد بیس پر حملے کے بعد امریکی جاسوس ڈرون اور ہیلی کاپٹروں نے البغدادی ضلع کی طرف اڑان بھری
اس کے چند منٹ بعد ایک عراقی گروپ انٹرنیشنل ریزسٹنس فیتھ نے ایک بیان جاری کیا جس میں عین الاسد میں امریکی قابضین پر حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی۔
قبل ازیں عراقی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ کئی ڈرونز نے عراق کے شہر اربیل میں امریکی دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے۔
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی حکومت کے امریکی حکومت کے ساتھ 2021 کے آخر تک عراق سے اپنی فوجیں نکالنے کے معاہدے کے باوجود، سینٹ کام دہشت گرد تنظیم کے سابق سربراہ کینتھ میکنزی نے اصرار کیا ہے کہ وہ عراق میں ہی رہیں گے۔