سچ خبریں:عراقی مزاحمتی رابطہ کمیٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عراق میں امریکی جارحیت کے مقابلے میں ان افواج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔
سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی مزاحمتی رابطہ کمیٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ملک میں حالیہ سیاسی، سکیورٹی اور اقتصادی صورتحال کے پیش نظر عراقی مزاحمتی رابطہ کمیٹی ملک کے مفادات کو ترجیح دینے میں اپنے کردار پر تاکید کرتی ہے۔
یہ بھی:امریکی اسلحے کے بغیر عراق سے نہیں نکلیں گے:عراقی مزاحمتی تحریک
بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق کے اندر امریکی فوجیوں کی موجودگی کے خلاف فوجی کاروائیوں کو روکنے کی ایک وجہ ملک کی موجودہ صورتحال کی اہمیت اور اس سے گزرنے کی ضرورت پر توجہ دینا ہے۔
بیان میں مزید آیا ہے کہ ہم فوجی اڈوں اور جنگی افواج کے مسلسل وجود نیز جاسوس طیاروں سمیت فوجی طیاروں کی پرواز کے ساتھ ساتھ اخلاقی انحراف کے پھیلاؤ میں شیطان صفت امریکی سفارت خانے کے تباہ کن کردار کے گواہ ہیں۔
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ہم امریکی سفارت خانے کے ان تمام اقدامات کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو عراق کے معزز لوگوں کے اخلاقی اقدار اور رسوم و رواج کے خلاف ہیں اور انہیں عام خدمات سے محروم کر رہے ہیں خاص طور پر بجلی کے شعبے میں۔
مزاحمتی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ امریکہ ڈھٹائی سے مزاحمتی رہنماؤں کو دھمکیاں دیتا ہے اور اگر یہ دھمکیاں جاری رہیں تو ہمیں مناسب جواب دینے کے لیے اپنے جائز اور قومی فرائض کو پورا کرنا پوں گئے۔
مزید:امریکی فوجی تابوت میں عراق سے جائیں گے:عراقی مزاحمتی تحریک
بیان میں زور دیا گیا ہے کہ عراق کی مزاحمتی رابطہ کمیٹی ان کوششوں کے پیش نظر امریکیوں کو جارحیت کو روکنے کا آخری موقع دیتی ہے نیز سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے صبر کی حد ختم ہو رہی ہے اور ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے۔