سچ خبریں:یہ نیا خونی قتل عام، جو 2023 کے آغاز کے بعد سے چوتھا خونی قتل عام ہے، انتہائی دائیں بازو کی حکومت اور اس کے نسل پرست وزراء کی طرف سے جاری کھلی جنگ کے فریم ورک میں ہے۔
عرب لیگ نے اپنے بیان کے تسلسل میں مسجد الاقصی پر صیہونی آبادکاروں کے مسلسل حملے اور صیہونی حکومت کی حمایت سے اس مقدس مقام کی بے حرمتی کی مذمت کی۔
عرب لیگ کے سیکرٹریٹ نے بھی صیہونی حکومت کی کابینہ کو ان منظم اور خطرناک جرائم اور اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
عرب لیگ نے مزید کہا کہ عالمی برادری اور خاص طور پر سلامتی کونسل سے فلسطین کے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں صہیونی جرائم کو روکنے کے لیے جلد از جلد کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل کی شام اسرائیلی فوجیوں نے جنین شہر اور اس شہر کے کیمپ پر حملہ کیا اور ان کے اور مزاحمتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپ شروع ہو گئی۔
ان جھڑپوں میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 6 فلسطینی ہلاک اور 26 زخمی ہو گئے۔
صیہونی حکومت کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کی تاثیر اور نیتن یاہو کی کابینہ میں داخلی سلامتی کے وزیر اٹمر بن گوئیر اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ جیسے انتہا پسند وزراء کی موجودگی سے، سختی اور جرائم فلسطینی عوام بالخصوص استقامتی قوتوں کے خلاف صیہونیوں کی کارروائیاں تیز ہوگئی ہیں۔
صہیونیوں کے اس جرم کے نتیجے میں کئی اسلامی ممالک کا ردعمل بھی سامنے آیا اور قطر، ترکی، مصر اور اردن جیسے ممالک نے اب تک جنین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کی مذمت کی ہے اور اس طرح کے یکطرفہ اقدامات کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہےمقبوضہ علاقوں میں کشیدگی بڑھے گی۔