سچ خبریں:افغان میڈیا نے بتایا کہ مولوی عبدالکبیر کو ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کے حکم سے طالبان کا وزیراعظم منتخب کیا گیا اور ملا محمد حسن اخوند علالت کے باعث وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
اس رپورٹ کے مطابق، افغانستان کی بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے چند گھنٹے قبل اطلاع دی تھی کہ ملا مولوی عبدالکبیر کے دفتر کے اہلکار حسن حقیار نے ایک اعلان میں کہا تھا کہ ملا حسن اخوند کے مستعفی ہونے کی وجہ بیماری اور بڑھاپے کی ہے۔
اس سلسلے میں افغان میڈیا نے بتایا ہے کہ طالبان کے سابق وزیر اعظم ملا حسن اخوند علالت اور سستی کے باعث کابل میں ہونے والے بیشتر اجلاسوں سے غیر حاضر رہے۔
افغان میڈیا نے بتایا کہ مولوی عبدالکبیر کو ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کے حکم سے طالبان کا وزیراعظم منتخب کیا گیا اور ملا محمد حسن اخوند علالت کے باعث وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
طالبان کا سربراہ اپنے احکامات زبانی طور پر اپنے قریبی لوگوں تک پہنچاتا ہے اور اس کے بعد ان احکامات پر عمل ہوتا ہے۔
طالبان کی حکومت کے قیام کے ساتھ، مولوی عبدالکبیر نے طالبان کے وزیر اعظم کے سیاسی نائب کے طور پر کام کیا۔
ملا حسن اخوند نے گزشتہ جمعہ کو قندھار میں قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی کی میزبانی کی۔ طالبان نے کہا کہ اس ملاقات کے دوران امیر قطر کا پیغام طالبان رہنما تک پہنچایا گیا۔