سچ خبریں:یمنی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے اپنے تازہ ترین مؤقف میں امریکی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ یمن کو دھمکی دینے کے بجائے امن کا پیغام کیوں نہیں بھیجتے؟
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی سپریم انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے یمن پر حملے میں سعودی عرب کے لئے امریکی حمایت کے بارے میں اپنے تازہ ترین مؤقف کا اعلان کیا، رپورٹ کے مطابق انہوں نے امریکی عہدیداروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ یمن کو دھمکی دینے کے بجائے امن کا پیغام کیوں نہیں بھیجتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر دھمکیوں کے ذریعہ امن قائم ہوسکتا ہے تو سعودی جارحیت پسندوں نے پہلے ہی ایسا کیا ہے۔
واضح رہے کہ محمد علی الحوثی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکہ کی جانب سے یمن کے مزاحمتی دستوں کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف متعدد محاذوں پر فوجی کاروائیوں کو خطرناک اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے دعوی کیا گیا ہے کہ ان حملوں سے عام شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں!یادرہے کہ قبل ازیں یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہمارے میزائل اور یو اے وی فورسز سعودی عرب کی سرزمین پر 14 یو اے وی اور 8 بڑے پیمانے پر بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر جارحانہ کاروائیاں کرنے میں کامیاب رہے۔
انھوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر حملوں کے لیے 10 ڈرون اور میزائلوں میں صمد 3 اور ایک ذوالفقار میزائل استعمال کیا گیا،قابل ذکر ہے کہ پچھلے چھ سالوں سے سعودی عرب امریکہ کی پشت پناہی میں کچھ دیگر عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر یمن کے خلاف جارحانہ کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس کی شکار زیادہ تر خواتین اور بچے ہوتے ہیں لیکن عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی دیکھ رہی ہے اب جبکہ یمنیوں نے اپنے دفاع کے لیے کاروائیاں کرنا شروع کی ہیں تو عربی اور مغربی میڈیا میں ایک ہاہاکار مچ گئی ہے۔