سچ خبریں: طالبان کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ طالبان کابینہ کے نئے فیصلے کے مطابق انہیں پارکوں میں اسلحہ، یونیفارم اور فوجی ساز و سامان کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیصلے کے مطابق، طالبان تمام اصولوں اور تفریحی پارکوں کے بلوں پر غور کرنے کے پابند ہیں تاہم انھوں نے ان اصولوں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
طالبان کابینہ نے وزارت شہداء اور معذور افراد کو جنگ کے نتیجے میں معذور ہونے والے سابق سرکاری فوجیوں کے ساتھ ساتھ دیگر معذوروں اور یتیموں کی مدد کے لیے ایک منصوبہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان نے اپنے ارکان کو مختلف احکامات جاری کیے ہیں۔ قبل ازیں طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ طالبان افواج معافی کے حکم نامے کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ماضی میں طالبان کی مخالفت کرنے پر افغان حکومت کے سابق ملازمین کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر امارت اسلامیہ کا کوئی رکن عام معافی کے فرمان کی نافرمانی کرتا ہے تو اس کے ساتھ قانونی طور پر نمٹا جائے گا اور اسے سزا دی جائے گی۔
طالبان کے نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی نے حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے سے ملاقات کی جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔