سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں میں الجزیرہ کی نشریات روکنے کی قابضین کی نئی کوشش نئے مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر مواصلات شلومو کرعی نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو حکومت مقبوضہ علاقوں میں قطری چینل الجزیرہ کی نشریات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکام غزہ جنگ کی خبریں باہر آنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟
یہ مسئلہ صیہونی حکومت کی سلامتی کے لیے نقصان دہ کسی بھی غیر ملکی میڈیا کی نشریات پر پابندی کے قانون کے مسودے کے حوالے سے کنیسیٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اٹھایا گیا ہے۔
12 فروری کو صیہونی وزیر اعظم نے "مسودہ الجزیرہ قانون” کے نام سے مشہور قانون کے مسودے پر اتفاق کیا اور اس سے قبل کنیسٹ نے پہلی ریڈنگ میں اس کی منظوری دی۔
یاد رہے کہ صیہونی قومی سلامتی کمیٹی میں ہونے والے اجلاسوں کا جائزہ لینے اور اس قانون کے مسودے کو کنیسیٹ میں دوسری اور تیسری ریڈنگ کے لیے تیار کرنا اور اسے قابل نفاذ قانون بنانا ضروری ہے۔
کنیسیٹ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس قانون کے مسودے کو ہنگامی حالات کے لیے پیش کردہ بلوں کی بنیاد پر وزیر مواصلات کے اختیارات کو مضبوط کرنا سمجھا جاتا ہے، جس میں قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ غیر ملکی چینلز کی نشریات پر پابندی بھی شامل ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مجوزہ منصوبہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس قانون کے اختیارات 3 ماہ کی مدت تک یا ملکی محاذ میں ہنگامی حالت کے اعلان کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔
اس بیان کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کی بنیاد پر وزیر مواصلات کو جو اختیارات دیے گئے ہیں ان میں اسرائیل کے اندر غیر ملکی چینلز کی نشریات کو روکنے کے لیے ضروری احکامات جاری کرنا اور ان چینلز کی ویب سائٹس کو بلاک کرنا شامل ہے۔
اس نئے قانون کے مطابق وزیر مواصلات سکیورٹی اداروں اور صیہونی وزیر جنگ کی منظوری کے بغیر قانون میں بیان کردہ پابندیوں کا اطلاق کر سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں کرعی نے کہا کہ ہم ہنگامی قوانین کو غیر معمولی طریقے سے تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئے اور ہم نے اسے 13 نومبر کو المیادین نیٹ ورک کو بلاک کرنے کے لیے استعمال کیا، ہم الجزیرہ کی نشریات کو روکنے کے لیے بھی ضروری اقدامات کریں گے۔
اس کے ساتھ ہی اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے حماس کے خلاف اعلان جنگ اور 15 اکتوبر کو طوفان الاقصی کے سرپرائز آپریشن کے جواب میں غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کے آغاز کے ساتھ ہی صیہونی وزیر مواصلات شلومو کرعی نے مذکورہ بالا بل کا مسودہ تیار کیا جسے "الجزائر کا قانون” کہا جاتا ہے۔
کرعی نے دعویٰ کیا کہ الجزیرہ کی رپورٹس اور کوریج اسرائیل کے خلاف جذبات کو بھڑکاتی ہیں، حماس کی مدد کرتی ہیں اور تل ابیب کے خلاف تشدد کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے قطری حکومت سے کہا ہے کہ وہ الجزیرہ نیٹ ورک، جس کا صدر دفتر اس ملک میں ہے، کو مجبور کرے کہ وہ غزہ جنگ کو سینسر کے لیے غور کرے اور اس کی شدت کو کم کرے!
مزید پڑھیں:فلسطین سے متعلق مواد دکھانے پرامریکی سیاستدانوں کا ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ
بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس نے الجزیرہ کے خلاف قانون پر کنیسٹ کے ووٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل پر الزام لگایا کہ میڈیا کی اہم سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے داخلی سلامتی کو ایک بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جسے وہ قبول نہیں کرتے۔