?️
سچ خبریں: صہیونی حکام کے ہاتھوں حال ہی میں مقبوضہ علاقوں سے بے دخل کیے گئے غزہ کے مزدوروں نے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والی بدسلوکی ،اذیت اور قیدی بنائے جانے کا انکشاف کیا۔
گزشتہ ہفتے مقبوضہ علاقوں سے غزہ بھیجے گئے فلسطینی مزدوروں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام نے انہیں برہنہ کیا ، تشدد کا نشانہ بنایا ، پنجروں میں قید کیا اور شدید مارا پیٹا ۔
یہ بھی پڑھیں: مراکش اور اسرائیل مزدوروں کو مقبوضہ فلسطین بھیجنے پر متفق
مذکورہ کارکنوں میں سے ایک شمالی غزہ کے بیت لاہیا علاقے کے رہائشی مقبل عبداللہ الرازی نے اس بارے میں CNN کو بتایا کہ انہوں نے ہمیں لاٹھیوں اور ہنٹروں سے زدوکوب کیا ،ہمیں ذلیل کیا اور پھر بغیر کھانے اور پانی کے چھوڑ دیا تاکہ ہم بھوک سے مر جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں غزہ کے ان ہزاروں مزدوروں میں سے ایک تھا جن کے پاس مقبوضہ علاقوں میں کام کرنے کی اجازت تھی اور جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد ہم دوسرے کارکنوں کے ساتھ اسرائیل کے جنوب میں واقع عرب اکثریتی شہر رھط کی طرف فرار ہو گئے لیکن مقامی باشندوں نے ہمیں اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیا۔
الرازی نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ہمارے موبائل فون اور رقم چھین لی، ہم اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں کر سکے، اور انہوں نے ہمیں پلاسٹک کے تھیلوں میں زمین پر کھانا دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق، بہت سے کارکنوں نے بتایا کہ وہ نہیں جانتے کہ انہیں کہاں حراست میں رکھا گیا،فلسطینی قیدیوں کے نگراں ادرے کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے بہت سے افراد کو رام اللہ کے قریب عوفر اور جنین کے قریب سالم کی جیلوں میں رکھا گیا۔
بیت لاہیا کے ایک اور کارکن محمود ابودربہ جنہیں جنگ کے دوسرے دن گرفتار کیا گیا تھا، نے حراست کے دوران کارکنوں کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے بارے میں کہا کہ ہمیں پنجرے میں ڈالا گیا اور مارا پیٹا گیا اور توہین کی گئی جبکہ مار پیٹ کے نتیجے میں کچھ کارکن زخمی ہوئے اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے ان کے زخموں میں انفیکشن ہو گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کارکنوں سے روزانہ اپنے، اپنے گھروں اور ان کے خاندان کے افراد کے بارے میں پوچھ گچھ کی جاتی تھی اور اگر ان کارکنوں کے رشتہ داروں میں سے کوئی حماس کے ساتھ کام کرتا تھا تو اسے مارا پیٹا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے تباہی کے دہانے پر ہونے کو ثابت کرنے والی 6 نشانیاں
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حراست کے دوران اور غزہ کے راستے میں متعدد کارکنان کی موت ہو گئی، انہوں نے کہا کہ کچھ مارے جانے اور بجلی کے جھٹکوں سے تشدد کی وجہ سے راستے میں مر گئے۔
مشہور خبریں۔
اسماعیل ہنیہ کا قتل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے: روس
?️ 31 جولائی 2024سچ خبریں: روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا
جولائی
اپنے بچوں کے فون سے ٹِک ٹاک کو ہٹا دیں
?️ 14 جنوری 2023سچ خبریں:ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی
جنوری
اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، کے ایس ای-100 انڈیکس میں 628 پوائنٹس کا اضافہ
?️ 31 مئی 2024کراچی: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران
مئی
ہم کبھی بھی امریکی حکم کے آگے سر تسلیم خم نہیں کریں گے: عراقی نمائندہ
?️ 14 ستمبر 2025سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ کے رکن محمد الخفاجی نے اتوار کے روز
ستمبر
کینیڈا میں مقامی بچوں کی ایک اور اجتماعی قبر دریافت
?️ 24 جون 2021سچ خبریں:ایک بار پھرمغربی جمہوریت کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے آ
جون
چینی ٹیکسٹائل گروپ کا پاکستان سے برآمدات 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعلان
?️ 22 ستمبر 2024اسلام آ باد: (سچ خبریں) چینی ٹیکسٹائل گروپ نے پاکستان کے ٹیکسٹائل
ستمبر
ترکی، اردن، عراق اور لیبیا میں فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے بڑے پیمانے پر مظاہرے
?️ 21 جولائی 2025ترکی، اردن، عراق اور لیبیا میں فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے بڑے پیمانے
جولائی
غزہ سے قابضین کا انخلا اور جنگ روکنا اولین ترجیح ہے: حماس
?️ 26 مئی 2024سچ خبریں: تحریک حماس کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے اس بات پر
مئی