سچ خبریں:صہیونی عسکریت پسندوں نے آج صبح مغربی کنارے میں حماس کے دو رہنماؤں کو گرفتار کیا۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنماؤں کو حراست میں لینے کی پالیسی جاری رکھی ہے،رپورٹ کے مطابق حماس کے ایک ذرائع نے اپنانام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس تحریک کے 59 سالہ جمال التویل دو ہفتے قبل صیہونیوں کی قید سے رہا ہوئے تھے جس کے بعد آج پھر سے انھیں گرفتار کر لیا گیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ صیہونی عسکریت پسندوں نے رام اللہ میں الجزون کیمپ سے حماس کے 55 سالہ رہنما باجس نخلہ کو بھی حراست میں لیا، ذرائع نے زور دیا کہ نخلہ کو اس سے پہلے بھی کئی بار گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ آخری بار کچھ ماہ قبل رہا کیا گیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ حماس کے دیگر متعدد عہدہ داروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن میں فلسطین کی قانون ساز کونسل کے سابق ممبر احمد مبارک کے بیٹے اواب بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ حماس نے حال ہی میں صیہونیوں کے ہاتھوں اپنے قائدین اور اراکین کی وسیع پیمانے پر گرفتاریوں پر متعدد بار احتجاج اور تشویش کا اظہار کیا ہےجبکہ صہیونی حکومت کی انٹلی جنس سروس نے حالیہ ہفتوں میں حماس کے متعدد رہنماؤں کو مغربی کنارے میں طلب بھی کیا ہے اور انہیں انتباہ دیا ہے کہ وہ انتخابات میں حصہ نہ لیں۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینی پارلیمانی انتخابات 22 مئی 2021 اور صدارتی انتخابات 31 جولائی کو ہونے والے ہیں جن میں حماس کے حصہ لینے کی وجہ سے صیہونی سخت تشویش میں مبتلا ہیں اور وہ اس مزاحمتی تحریک کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی بھرپو کوشش کررہے ہیں یہاں تک کہ انتخابات نہ ہونے دینے کے درپے ہیں ، ادھر حما س کا کہنا ہے کہ وہ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی اور انھیں صیہونیوں کے سیاسی میدان جنگ میں بدل دیں گے۔