سچ خبریں:عبرانی ذرائع ابلاغ کے ذرائع نے تل ابیب کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کی شدت اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور موجودہ وزیر اعظم کے درمیان جاری تنازعات کی خبر دی ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے فریقین کے درمیان موجودہ کشیدگی کو دور کرنے کے لیے یائر لاپڈ کی درخواست کا منفی ردعمل دیا، صہیونی میڈیا کے مطابق بینیٹ نے اس حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے اور دونوں فریقوں کے درمیان موجودہ کشیدگی کو دور کرنے کے لیے لاپڈ کی پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
یاد رہے کہ پچھلے مہینے حزب اختلاف کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد بینیٹ نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور وزیر اعظم کے عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا نیز مقبوضہ علاقوں میں قبل از وقت انتخابات تک تل ابیب کی کابینہ کے امور کی قیادت کرنے کے لیے لاپڈ کو اپنا جانشین مقرر کیا۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے لاپڈ پر غداری کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ اس نے کچھ خفیہ رپورٹیں تیار کرکے اس حکومت کے ریگولیٹری اداروں کو بھیج کر کچھ رعایتیں حاصل کرنے کے مطالبات کی مخالفت کی۔
اسرائیل ہیوم اخبار نے پہلے لکھا تھا کہ بینیٹ کا خیال ہے کہ وزیر اعظم کے طور پر ان کے ایک سالہ دور کی وجہ سے، وہ صیہونی حکومت کے وزرائے اعظم کو دی گئی مراعات کو استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔