سچ خبریں:صیہونی فوج کے ایک انٹیلی جنس عہدہ دار نے میزائل ہتھیاروں کی ترقی اور حزب اللہ کےاراکین کے جنگی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے الجلیل کے لیے منصوبہ بندی کررکھی۔
صیہونی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹرویو میں صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس سروس کے ایک عہدہ دار نے حزب اللہ کے میزائل اور راکٹ ہتھیاروں میں اضافے اور اس تنظیم کے اراکین کے جنگی تجربات کی طرف اشارہ کیا، اسرائیلی انٹیلی جنس عہدہ دار جو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے، نے منگل کو الگمینر کو بتایا کہ حزب اللہ کے کے پاس بڑے ہتھیاروں اورگولہ بارود کے 140000 راؤنڈز کا اندازہ لگایا گیا تھا، اور یہ کہ حزب اللہ کو معلوم ے کہ جب میزائل داغے جاتے ہیں تو وہ بہت زیادہ مفید ہتھیار بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کی حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف حماس کے میزائل حملوں کا قریب سے مطالعہ کیا ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اگلے تنازع میں ہمیں چیلنج کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے،حزب اللہ نے سرحد پر تقریباً 100000 مارٹر بھی تعینات کیے ہیں جو 10 کلومیٹر کے دائرے میں دیہاتوں اور اسرائیلی فوج کے اگلے مورچوں کو نشانہ بناسکتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے سینئر افسر نے کہا کہ یہ آگ کا ایک حجم ہے جس کی ہمیں جنوب میں توقع نہیں ہے، شام میں لبنانی حزب اللہ کی افواج کے تجربات پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس عہدہ دار نے کہا کہ حزب اللہ نے شام میں اپنے تجربے پر بھروسہ کرتے ہوئے گذشتہ ایک دہائی سے الجلیل پر حملوں کی منصوبہ بندی اور خطے میں ہزاروں مسلح افواج کو تعینات کرنے میں صرف کیا ہے۔