سچ خبریں:ایک صیہونی اخبار نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت دن بدن کمزور ہوتی جارہی ہے جبکہ مزاحمتی تحریک روز بروز مضبوط ہوتی جارہی ہے۔
صیہونی اخبار ہارٹیز نے پیر کے روز اپنے ایک کالم میں”جنگوں کے درمیان جنگ” کے عنوان ایران اور مزاحمتی تحریک کے خلاف اپنے فوجی نظریے کی شکست کا اعتراف کیا ہے،یادرہے’’جنگوں کے درمیان جنگ‘‘ صیہونی حکومت کا فوجی نظریہ ہے ، جو تل ابیب کے دشمنوں کی صلاحیتوں کو کم کرنے کے مقصد کے ساتھ کے لیے ان کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے میں حکومت کا وقفے وقفے سے عمل کرنا ہے۔
صہیونی اخبار ہاریٹز نےاپنے ایک تجزیہ میں اس نظریے کی شکست کا اعتراف کیا اور مزاحمتی گروپوں کی فتوحات اور صیہونی حکومت پر حملہ کرنے میں ان کی پیشرفت کا اعتراف کیا، اخبار نے لکھا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران اسرائیل کی قومی سلامتی کی حکمت عملی میں ‘جنگوں کے درمیان جنگ’ کا نظریہ ایک کلیدی تصور بن گیا ہے۔
یادرہے کہ مزاحمتی تحریک نے غزہ کی حالیہ بارہ روزہ جنگ میں صیہونیوں کو چھٹی کا دودھ دلا دیا اور ان کی پوری کی پوری حکمت علمی اور نظرئے دھرے کے دھرے رہ گئے یہاں تک کہ حماس نے اپنی تمام تر شرائط منوا کر صیہونیوں ذلت آمیز شکست قبول کرنے اور جنگ بندی پر مجبور کیا جس کے پوری دنیا کی نظروں میں صیہونی پہلے سے کہیں زیادہ ذلیل وخوار ہو کر رہ گئے جس کا اعتراف آئے دن صیہونی کرتے نظر آرہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے مزاحمتی تحریک کی ہلکے میں لیا تھا جس کا ہمیں بہت نقصان ہوا۔