سچ خبریں: صیہونی حکومت نے مسجد الاقصی اور وہاں موجود فلسطینی نمازیوں کے خلاف اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت نے منگل کو مسجد الاقصی میں عشاء کی اذان نشر کرنے سے روک دیا۔
دریں اثناء گذشتہ سال رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں صہیونیوں نے اس مہینے کی پہلی تاریخ کو مسجد الاقصی میں عشاء کی اذان نشر کرنے کی اجازت نہیں دی۔
اس اقدام سے فلسطینی عوام اور گروہوں میں غصہ آیا۔ ایک طرح سے تحریک حماس نے اس مسئلے کی مذمت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس طرح کے مسائل مقدس مقامات کے خلاف نسل پرستانہ جارحیت ہیں۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ اذان کو روکنا عبادت کی آزادی کی خلاف ورزی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ صہیونی مسلمانوں کے جذبات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام کی بٹالین نے گذشتہ پیر کی صبح مغربی کنارے کے صہیونی قصبے ایریل میں شہادت کی کارروائی کی ذمہ داری قبول کی۔
فلسطینی گروپ نے تاکید کی کہ یہ کارروائی مسجد اقصیٰ اور نمازیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی وحشیانہ اور ظالمانہ جارحیت کا جواب ہے اور صیہونی حکومت نے اس کے نتائج پر غور نہیں کیا۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ انہیں اپنے مجاہدین کے اس آپریشن پر فخر ہے۔ وہ مجاہدین جو مقبوضہ علاقوں میں دیگر فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں اس بات پر زور دیا کہ یہ آپریشن اپنی نوعیت کا آخری نہیں ہوگا۔