سچ خبریں:ایک اعلیٰ سطحی صیہونی شخصیت کے دفتر میں وائر ٹیپس کی دریافت نے صہیونی حلقوں میں معلوماتی جنگ میں تل ابیب کی شکست کے بارے میں خدشات پیدا کر دیے ہیں۔
فلسطینی ویب سائٹ سمانیوز کے مطابق صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے 13ویں چینل نے گزشتہ ایک اعلیٰ اسرائیلی شخصیت کے دفتر میں سننے والے آلات کی دریافت کا اعلان کیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی عہدہ دار نے ان آلات کی دریافت کے بعد پولیس کو مطلع کیا اور یہ معاملہ مزید تحقیقات کے لیے(Lahf 433) انٹیلی جنس یونٹ کے حوالے کر دیا گیا،صیہونی چینل 13 ٹیلی ویژن نے اس عہدہ دار کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ ایک عورت ہے، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کس پارٹی یا جماعت نے اس ڈیوائس کو ان کے دفتر میں لگایا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے عہدہ داروں کی جاسوسی کے میدان میں یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ حالیہ مہینوں میں اس طرح کے واقعات کا انکشاف کئی بار ہوا ہے، تازہ ترین واقعات میں سے ایک سابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر میں ٹیلی فون اور وائس ریکارڈر کی دریافت تھی جو ان کے علم کے بغیر برسوں سے ان کے دفتر میں لگی ہوئی تھی۔
عبرانی ذرائع کے مطابق یہ آلہ ایہود اولمرٹ کے دور صدارت میں وزیر اعظم کے دفتر میں لگایا گیا تھا اور نیتن یاہو کو معلوم نہیں تھا کہ اسے 10 سال تک چھپایا گیا تھا۔