سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے آج شام منگل کو سیف القدس کی جنگ کی برسی کے موقع پر ایک بیان جاری کیا۔
شہاب ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کردہ ایک بیان کے مطابق، اسلامی جہاد نے زور دیا کہ سیف القدس جنگ نے قدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے فلسطینیوں کے عزم کی طاقت کو ظاہر کیا۔ دہشت گردی اور صیہونی دشمن کے خلاف قدس کی تلوار ابھی باہر ہی ہے اور استقامتی قوت قوم کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے دشمن کے رہنماؤں یا ان کی مشقوں کو دھمکی دینے اور اکسانے کی اونچی زبان استقامت کو خوفزدہ نہیں کرتی۔
اسی دوران جہاد کے ترجمان طارق سلمی نے المسیرہ کو بتایا استقامت اسرائیلی دشمن کی کسی بھی حماقت کا جواب دینے کے لیے پوری طرح چوکس ہے فلسطینی استقامت اس بات کا دعوی کرتی ہے کہ قدس کی تلوار کی لڑائی کے اثرات باقی ہیں ۔
سلمی نے کہا کہ استقامت بارود اور خون کی تحریک سے پیغامات دے رہی ہے کہ دشمن وطن اور لوگوں پر قبضہ نہیں کرے گا سلمی نے کہا کہ کسی بھی کمانڈر کے قتل سے استقامت ختم نہیں ہو جائے گی، لیکن فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے پر اصرار بڑھے گا۔
جہاد کے ترجمان نے نتیجہ اخذ کیا کہ جب تک دشمن اس سرزمین پر قابض رہے گا اور فلسطینی عوام کو تحفظ سے محروم رکھے گا اسے امن نہیں ملے گا۔
سیف القدس یا قدس کی تلوارصیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی استقامتی گروہوں کی وسیع جنگ ہے جو 2021 میں اس دن ہوئی اور 12 سال تک جاری رہی۔ غزہ کی پٹی میں قائم استقامتی گروپوں خاص طور پر فلسطینی اسلامی استقامتی تحریک حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد تحریک نے تل ابیب کی افواج کو بھاری نقصان پہنچا کر جنگ جیت لی۔