سچ خبریں: صیہونی شدید فوجی سنسرشپ کے سائے میں، مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ پر حزب اللہ کے کرشنگ حملوں کے بعد گزشتہ دنوں ہونے والے بھاری نقصانات کو چھپا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس محاذ پر حزب اللہ کے حملوں کے بعد عبرانی میڈیا نے اسرائیل کے نقصانات کے ایک حصے کی طرف اشارہ کیا۔
اس حوالے سے عبرانی میڈیا نے اعلان کیا کہ حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی محاذ پر بھاری نقصان پہنچایا اور صرف دو دنوں میں جنگ کی لاگت ایک ارب ڈالر سے زائد کے برابر 4 ارب شیکل بنی۔
صیہونی فوج کے ریزرو بریگیڈیئر جنرل اور اس فوج کے چیف آف اسٹاف کے سابق مالیاتی مشیر رام عمیناح نے قابض حکومت کے ٹی وی چینل 12 کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ جو چیز بنیادی طور پر حزب اللہ کے ساتھ جنگ کی لاگت میں روز بروز اضافہ کرتی ہے۔ میزائل حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے انٹرسیپٹر میزائلوں کا بڑھتا ہوا استعمال۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسرائیل کو ایک بہت مہنگے واقعے کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ جنگ کی براہ راست لاگت تقریباً 130 ارب شیکل ہے، جب کہ بعد میں ادا کی جانی والی بالواسطہ قیمت 250 بلین شیکل تک پہنچ سکتی ہے۔
عبرانی میڈیا نے شباک کے ایک سابق اہلکار کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے پاس میزائل کی اعلیٰ طاقت ہے اور وہ لامحدود میزائلوں کو نشانہ بنا سکتی ہے اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ آج جو کچھ کر رہے ہیں وہ ان کی صلاحیتوں کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔
صہیونی اخبار اسرائیل حم نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف جنگ میں گرفتار ہے، اور اعلان کیا کہ حزب اللہ اسرائیلی فوج کو مسلسل تھکا دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
صہیونی آرمی ریڈیو کے نمائندے نے بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کا کوئی بھی علاقہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوہ حرمون سے وادی عربہ تک حملوں سے محفوظ نہیں رہا اور الارم سائرن بجنے سے باز نہیں آتے۔