سچ خبریں: صیہونی حکومت کی اندرونی انٹیلی جنس تنظیم شباک کے سابق سربراہ نداو ایرگمان نے اعتراف کیا کہ یہ حکومت طویل المدتی جنگ کے لیے تیار نہیں ہے اور غزہ کی جنگ بہت پہلے ختم ہو جانی چاہیے تھی۔
نداو ایرگمان نے کہا کہ غزہ میں قیدیوں کی زندگیاں کسی بھی چیز سے زیادہ اہم ہیں اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوران بھاری اور تکلیف دہ قیمت ادا کرنے کے باوجود ہمیں انہیں واپس کرنا چاہیے۔
آرگمین نے کہا کہ غزہ میں جنگ اب بند ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ترجیح قیدیوں کی واپسی، غزہ میں جنگ روکنا اور فورسز کو شمالی اور مغربی کنارے منتقل کرنا ہے۔
اس سابق صہیونی عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو اب صرف اقتدار میں رہنے اور اپنے اتحاد کو برقرار رکھنے کے درپے ہیں اور انہیں اسرائیل کی سلامتی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
Ndav Orgman نے کہا کہ نیتن یاہو کا یہ اصرار کرنے کا مقصد ہے کہ فوجیں فلاڈیلفیا کے محور میں رہیں، صرف اپنی اتحادی کابینہ کو محفوظ رکھنا ہے۔
دوسری جانب ہیسٹڈروٹ کے صدر نے فوری انتخابات کا مطالبہ کردیا۔
عبرانی زبان بولنے والے ذرائع نے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کی ٹریڈ یونینوں کی یونین کے سربراہ نے نیتن یاہو کی کابینہ کی نا اہلی پر تنقید کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔