سچ خبریں: شامی فوج کے جوانوں نے الحسکہ صوبے میں ایک چوکی پر تعینات امریکی فوج کے گشتی دستوں کا راستہ روک کر انہیں گزرنے سے روک دیا۔
شامی خبر رساں ایجنسی SANA کے مطابق امریکی گشتی دستے قمشلی شہر کے اطراف میں واقع گاؤں الصالحیہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ انہیں شامی فوج کی جانب سے استقامت کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، امریکی شامی کرد ملیشیا جسے ایس ڈی ایف کے نام سے جانا جاتا ہے سے تعلق رکھنے والی ایک فوجی گاڑی کے ساتھ چھ فوجی گاڑیوں میں سوار تھے اور آخر کار انہیں واپس اسی راستے پر آنا پڑا۔
ان ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس صورتحال میں لمحہ فکریہ ہوا اور امریکی ہیلی کاپٹروں نے بھی اس علاقے پر پروازیں شروع کر دیں لیکن شامی فوج کے اپنے موقف پر اصرار کی وجہ سے بالآخر امریکی قابض فوج پیچھے ہٹ گئی۔
الحسکہ صوبہ اور شامی کردوں کے زیر کنٹرول علاقے ہمیشہ خانہ بدوشوں اور اس علاقے کے مکینوں کے درمیان امریکی قابض افواج اور کیو ایس ڈی ملیشیا کے درمیان کشیدگی اور تنازعات کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی بار شامی فوج نے امریکی گشتی دستوں کا راستہ روکا ہے اور علاقے کے عوام بھی شامی فوج کی مدد کو آئے ہیں۔
22 ستمبر 2014 کے بعد سے، امریکہ داعش سے لڑنے کے بہانے شام میں داخل ہوا ہے اور اس نے دمشق حکومت کے مخالفین کو لیس اور تربیت دی ہے اور ساتھ ہی شام کے شمال مشرق اور جنوب مشرق میں کئی اڈے اور ہیڈ کوارٹر قائم کیے ہیں۔ ایسی موجودگی جسے شامی حکومت اپنا قبضہ سمجھتی ہے اور اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔