سچ خبریں:یمن کی قومی نجات حکومت کی جنگی قیدیوں کی نگراں قومی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی کرائے کے فوجیوں نے اس ملک کے مغربی ساحل پر 10 یمنی قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی نے یمن کے مغربی ساحل پر سعودی کرائے کے فوجیوں کے ہاتھوں یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کے 10 قیدیوں کو پھانسی دینے کا اعلان کیا ہے،رپورٹ کے مطابق یمنی قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی کرائے کے فوجیوں نے ہفتے کے روز 10 قیدیوں کو پھانسی دے دی۔
یادرہے کہ کمیٹی نے یمنی قیدیوں کی پھانسی کو ایک وحشیانہ اور جارحانہ فعل قرار دیا جو واضح ترین حقوق، اخلاقیات اور مذہبی و انسانی اقدار کے منافی ہے،کمیٹی نے زور دے کر کہاکہ ہم قیدیوں کو پھانسی دینے کے جرم کی مذمت کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ عمل کرائے کے فوجیوں کے جرم کی گواہی اور ان کے امریکی، اماراتی اور سعودی آقاؤں کے لیے ایک شرمناک عمل ہے۔
یمنی قیدیوں کی نگراں قومی کمیٹی نے مزید کہاکہ قیدیوں کے خلاف جرائم کا اعادہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ جارح ممالک اور کرائے کے فوجیوں کی طرف سے قبضے اور ان کے جرائم کے خلاف کھڑے ہونے والوں سے انتقام لینے کے لیے ایک منظم سازش ہے، ہم قیدیوں کے خلاف اس جرم کی مذمت قانونی اور اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہیں جن کا تعلق مغربی کنارے میں کرائے کے فوجیوں اور ان کے حمایتی ممالک پر ہے۔
کمیٹی نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے یمن اور اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس فعل کی مذمت کریں اور قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی کریں ،یمنی قیدیوں کی نگراں قومی کمیٹی نے مزید کہاکہ ہم اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قیدیوں کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
مشہور خبریں۔
نیب نے پولیس اور رینجرز سے مددلینے کا فیصلہ کیا
مارچ
اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کو خوش آمدید کہتے ہیں: غلام سرور
فروری
شاہ محمود قریشی کا کینیڈین وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ
ستمبر
امریکی حکام کس سوگ میں ہیں؟
جنوری
ملکی صورتحال اور سیاستدانوں کے حالات؛ خواجہ سعد رفیق کی زبانی
جولائی
یوم اربعین پر سید حسن نصر اللہ کی تقریر کے آٹھ نکات
ستمبر
کیا ایران جوہری مذاکرات میں اپنے موقف سے پیچھے ہٹے گا ؟
اپریل
پاکستانی نیٹ ورکس کو سائبر سیکیورٹی، وی پی این کے استعمال میں رسائی والی کمپنیوں سے خطرات لاحق
فروری