سچ خبریں:سعودی حکام نے نام نہاد مذہبی سربراہی اجلاس میں اسرائیلی یہودیوں کی میزبانی کی ہے۔
العہد چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو جاری رکھے ہوئے ہے جس کے تحت یہ ملک متعدد مواقع پر یہودیوں کا استقبال کرتا ہے اور صیہونی حکومت نیز صیہونیوں کے نمائندوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں نئی بات یہ ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے یہودیوں کی کھلی شرکت کے ساتھ گزشتہ بدھ کو ریاض میں نام نہاد "مذاہب کے سربراہی اجلاس” کی میزبانی کی ہے ہے،اسرائیل ان عربی پیج نے اپنے ٹویٹر پیج پر اعلان کیا کہ نام نہاد "مذاہب سربراہی اجلاس” میں صہیونی دشمن کے نمائندے ربی "ڈیوڈ روزن” کی موجودگی کا مشاہدہ کیا گیا۔
صیہونی حکومت نے سربراہی اجلاس میں اپنی موجودگی کا جشن منایا اور ریاض میں اپنے کام کا اختتام انسانی معاشروں میں رواداری پھیلانے اور اعتدال کو فروغ دینے کی ضرورت کے ساتھ کیا، یاد رہے کہ فروری 2020 میں سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مبینہ طور پر ریاض میں اپنے شاہی محل میں مقبوضہ علاقوں کے رہائشی ربی ڈیوڈ روزن کی میزبانی کی۔
روزن کنگ عبداللہ کے عالمی مرکز برائے گفتگو میں مذاہب کے مکالمے کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے ڈھائی دن تک سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رہے۔