سچ خبریں:ایک امریکی ادارے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو عدم تحفظ کی بے مثال صورتحال کا سامنا ہے۔
واشنگٹن میں خلیجی عرب انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کا سامنا ہے، جب کہ اس ملک کو بیشتر مغربی فریقوں نے الگ تھلگ کر رکھا ہے جنہوں نے اس کی سلامتی کو یقینی بنایا ہے اور اسے ہتھیار فراہم کیے ہیں، انسٹی ٹیوٹ نے اپنی تحقیق میں اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب پر یمنی میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے اور یمنی جنگ اس حد تک قابو سے باہر ہوگئی ہے کہ آج سعودی سلامتی 2015 میں جنگ کے آغاز کے مقابلے میں زیادہ کمزور ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کو درپیش بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی وجہ سے، سعودی ولی عہد کو زیادہ تر مغربی جماعتوں نے الگ تھلگ کر دیا ہے جنہوں نے ملک کو ہتھیاروں کی فراہمی کی ضمانت دی ہے، کینیڈا، جرمنی اور برطانیہ کے کچھ سیاستدانوں نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی لگانے کی تجویز دی ہےجبکہ امریکہ میں سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کے خلاف دو طرفہ اتفاق رائے شروع ہو گیا ہے، یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹموتھی لینڈرکنگ نے کہا کہ یمنیوں نے 2021 میں سعودی عرب پر سرحد پار سے 375 حملے کیے ہیں۔