سچ خبریں:ایک لبنانی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ ریاض نے تل ابیب کے تعاون سے سیل فونز کی جاسوسی اور کالیں سننے کا اپنا سب سے بڑا منصوبہ انجام دیا ہے۔
لبنانی اخبار البنا نے آج بدھ کے روز اپنی ایک رپورٹ میں سعودی عرب کے سب سے بڑے ڈیجیٹل جاسوسی کے آپریشن کی نقاب کشائی کی، لبنانی اخبار نے معتبر معلومات کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے حال ہی میں ان سے براہ راست تعلق رکھنے والا ایک سکیورٹی جاسوس اپریٹس قائم کیا ہے،البنا نے مزید کہا کہ اس سکیورٹی سروس کو قائم کرنے کا مقصد بات چیت اور کالوں کو سننا اور ورچوئل نیٹ ورکس کی نگرانی کرنا ہے۔
اخبار کے مطابق یہ سروس صرف سعودی عرب تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں شام اور لبنان جیسے ممالک بھی شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے حال ہی میں “غار” کے نام سے ایک پروجیکٹ بنانے کا حکم دیا ہےجو درحقیقت تمام بات چیت اور ورچوئل نیٹ ورکس کے سکیورٹی کنٹرول کے لیے ایک ڈیجیٹل سکیورٹی سسٹم ہے۔
البنا نے مزید کہا کہ اسمارٹ سرویلنس سسٹم کو سعودی سکیورٹی سروس میں ضم کردیا گیا ہے، لبنانی اخبار کی جانب سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق، اس سسٹم کا مشن تمام موبائل فون لائنز اور ڈیٹا کو ریاض سکیورٹی سروس سے منسلک کرنا اور مسلسل نگرانی کرنا ہے تاکہ ہر طرح کی بات چیت کی نگرانی کی جاسکے۔