سچ خبریں:اسٹاک ہوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے دنیا کی فوج کی حالت کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کے پاس عرب ممالک میں پہلا دنیا کا پانچواں بڑا فوجی بجٹ ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی مجموعی ملکی پیداوار کا بڑا حصہ فوجی اخراجات پر خرچ ہوتا ہے جس میں سعودی مسلح فوج کی دیکھ بھال اور آپریشن کے اخراجات کے علاوہ ہتھیاروں، گولہ بارود اور دیگر آلات کی خریداری شامل ہے۔
گلوبل فائر پاور ویب سائٹ، جو کہ عسکری شعبے کی ماہر ہے، اس سے قبل دنیا کی فوجوں کی درجہ بندی میں سعودی عرب کو 145 ممالک میں سے 22 ویں نمبر پر رکھا تھا۔ سعودی فوج 350,000 فوجی، 897 فوجی طیارے، 1,062 ٹینک، 6,202 بکتر بند گاڑیاں، 2,500 سے زیادہ توپ خانے، 275 راکٹ لانچرز، اور 57 راکٹ لانچرز کے ساتھ مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ میں پانچویں اور مصر کے بعد عرب دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
اس درجہ بندی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو دنیا میں 17 ویں نمبر پر رکھا گیا اور ٹینکوں کے بیڑے، میزائل اور راکٹ لانچروں کی طاقت اور کل فعال فوجی طاقت جیسے شعبوں میں اسے دنیا کے 10 بہترین ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
اسٹاک ہوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب فوجی بجٹ اور اخراجات کے حوالے سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے اور گزشتہ سال 16 فیصد اضافے کے ساتھ اس کا فوجی بجٹ 75 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ نے دنیا کے فوجی بجٹ کا 39 فیصد فوجی میدان میں مختص کیا ہے، اس کے بعد چین نے 13 فیصد، روس نے 3.9 فیصد اور بھارت نے 3.6 فیصد حصہ رکھا ہے۔