سعودی عرب صیہونیوں سے قریب ہونے کا خواہاں

سعودی

سچ خبریں:ایک صیہونی ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب صیہونی حکومت کے قریب آنے کے لیے آمادہ ہے اور جلد ہی صیہونی شہریوں کو تیران اور صنافیر جزائر کا سفر کرنے کی اجازت دے گا۔

اقتصادی اور تجارتی خبروں کے میدان میں سرگرم صہیونی ویب سائٹ گلوبز نے صیہونی شہریوں کے تیران اور صنافیر جزائر کے سفر کی اجازت دینے پر مبنی سعودی عرب کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب بحیرہ احمر میں واقع تیران اور صنافیر کے جزائر کو مختلف ہوٹلوں اور کیسینو کے ساتھ سیاحتی مقامات میں تبدیل کرنے اور اسرائیلیوں کے لیے ان دونوں جزائر تک رسائی فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

گلوبز نے لکھا کہ کیا اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے جلد ہی سعودی عرب کی نئی سیاحتی سرمایہ کاری سے لطف اندوز ہو سکیں گے؟” باخبر ذرائع نے گلوبز کو بتایا ہے کہ سعودی عرب اسرائیلیوں کو بحیرہ احمر کے تیران اور صنافیر جزائر جو 2016 میں مصر سے خریدے گئے تھے، پر چھٹیاں گزارنے کی اجازت دیتا ہے، سعودی عرب ان جزائر کو مصر سے ملانے کے لیے ایک پل بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

صیہونی ویب سائٹ نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا طویل مدتی وژن اپنے ملک کو ترقی دینا اور اسے دنیا کے لیے کھولنا ہے، جس میں بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ خلیج ایلات تک سیاحت کی بڑی سرمایہ کاری بھی شامل ہے، اسی سلسلہ میں سعودی حکام تیران اور صنافیر جزائر کو ہوٹلوں اور کیسینو کے ساتھ مصروف سیاحتی مقامات میں تبدیل کرنے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں۔

گلوبز ذرائع نے زور دے کر کہا کہ تیران اور صنافیر کے جزائر کو اسرائیلی سیاحوں کے لیے کھولنا سعودیوں کی اسرائیل کے قریب جانے کے لیے اقدامات کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے، تاہم، اس وژن کو بتدریج اور ان طریقوں سے پورا کیا جائے گا جن کی وسیع سیاسی اہمیت نہیں ہے۔

ذرائع نے مزید کہا یہ (سعودی عرب کا اسرائیل کے ساتھ مفاہمت) عمل سست رفتاری سے ہو گا جبکہ مزید اقدامات کے ذریعے ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے گا لیکن ابھی تک کوئی حقیقی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، صورتحال کو تھوڑا سا پرسکون ہونا چاہئے، ہم دیکھیں گے کہ نیتن یاہو حکومت کہاں جاتی ہے، لیکن آخر میں یہ تمام ممالک کے مفاد میں ہے کہ وہ ایک مکمل معاہدے تک پہنچ جائیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے