سچ خبریں:لبنانی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے تعلقات میں اختلافات کی وجوہات پر بحث کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ابوظہبی کی خارجہ پالیسی کا راستہ ریاض کے اہداف سے الگ ہوچکی ہے اس لیے کہ سعودی ولی عہد کسی دوسے کو کوئی بھی کردار ادا کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
لبنانی اخبار الاخبارنے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بحران کی وجوہات کا تجزیہ کیا ہے، ریاض اور تل ابیب کی حالیہ پالیسیوں میں فرق کا حوالہ دیتے ہوئے اس اخبار نے لکھا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے سربراہ محمد بن زائد اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان اختلافات بڑھ چکے ہیں جو اب چھپے نہیں رہ سکتے۔
الاخبار کے تجزیے کے مطابق، ان دو بااثر عرب ممالک کے درمیان تعلقات میں بحران کی بنیادی وجہ خطہ اور دنیا کی موجودہ صورتحال میں متحدہ عرب امارات کی زیادہ کردار ادا کرنے کی خواہش اور سعودی عرب کی جانب سے اس کی عدم منظوری ہے۔
اس لبنانی اخبار نے اپنی رپورٹ کے آغاز میں لکھا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے سربراہ محمد بن زائد آل نہیان موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں اس ملک کے بڑھتے ہوئے کردار سے مطمئن نہیں ہیں،لہٰذا، ابوظہبی ریاض کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعات کے سائے میں اپنی حد سے کہیں زیادہ کردار ادا کر رہا ہے۔
الاخبار اخبار نے مزید لکھا ہے کہ اگر سعودی عرب اپنا کردار کسی دوسرے ملک کو نہیں دینا چاہتا تو متحدہ عرب امارات کبھی بھی تاریخی کردار ادا نہیں کرے گا جس کے بدلے میں بن سلمان نے ایک طویل سفر طے کرنا پڑے گا اور متحدہ عرب امارات جس کردار کی تلاش کر رہا ہے اس کے لیے صحیح ماحول پیدا کرنے کے لیے کافی رقم خرچ کرنا پڑے گی