سچ خبریں:سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا موجودہ رجحان ناگزیر فوجی تصادم کا باعث بنے گا۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چین کی طاقت کو دیکھتے ہوئے یہ ملک امریکہ کے لیے ایک خطرناک دشمن ہے اور اس بات کا امکان موجود ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ کشیدگی بالآخر فوجی تصادم میں ختم ہو جائے گی۔
کسنجر نے کہا کہ امریکہ اور چین اپنے اپنے تاریخی نقطہ نظر کے حامل دو معاشرے ہیں، لیکن وہ ثقافتی طور پر ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غالباً بحیرہ جنوبی چین میں مسئلہ اور کشیدگی فوجی تنازعہ کی وجہ اور اصل ہوگی۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس مسئلے کو جہاز رانی کی آزادی کے اصول کی بنیاد پر حل کر سکتے ہیں یا یہ تناؤ ناگزیر فوجی تصادم کا باعث بنے گا۔
ممتاز امریکی حکمت عملی نے یہ بھی خبردار کیا کہ موجودہ ہتھیاروں کو دیکھتے ہوئے، امریکہ اور چین کے درمیان فوجی تنازعہ انسانی تہذیب کی تباہی کی صورت میں نکلے گا۔
اس سے قبل سی ان ان کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کسنجر نے خبردار کیا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ فوجی تصادم کا باعث بنے گا جس کا نتیجہ دنیا کی تباہی کی صورت میں نکلے گا۔انھوں نے دلیل دی کہ تاریخی نقطہ نظر سے چین کے لیے امریکہ کے دروازے کھولنا غلط نہیں تھا۔ میرے خیال میں یہ تیس سالہ دور امریکہ کے لیے بھی کارآمد تھا۔