سچ خبریں:روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو مغربی ممالک کی کٹھ پتلی قرار دیا۔
شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ یوکرین میں تنازعہ کا حل صرف رابطہ لائن پر منحصر نہیں ہے۔ اس بحران کی نوعیت اس سے زیادہ گہری ہے۔
خبر رساں ایجنسی اسپوٹنک کے مطابق انہوں نے بیان کیا کہ یوکرین کو امریکی ہتھیاروں کے پمپ کرنے کے باوجود روس نے کبھی بھی بحران کو حل کرنے سے انکار نہیں کیا اور وضاحت کی کہ زیلینسکی ایک کٹھ پتلی ہے لیکن روس مغرب کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
روسی سفارتی سروس کے سربراہ نے کریملن محل پر یوکرین کے ڈرون حملے کے بارے میں بھی کہا کہ روس ڈرون حملے کا جوابی اقدامات کرے گا لیکن اس بات پر بات نہیں کرے گا کہ آیا یہ حملہ جنگ کی وجہ ہے یا نہیں۔
رپورٹ کے مطابق لاوروف نے مزید کہا کہ زیلینسکی خود اعتمادی والے ممالک کو اس کے ساتھ بات چیت کرنے سے گریزاں کرنے کے لیے سب کچھ کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے متعدد وزرائے خارجہ نے کریملن پر ڈرون حملے کی مذمت کی۔
گزشتہ روز روسی ایوان صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ کریملن پر ڈرون حملے کے پیچھے یوکرین کے لیے اہداف کا انتخاب کر کے امریکا کا ہاتھ ہے اور کہا کہ اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرنے کی واشنگٹن اور کیف کی کوششیں مضحکہ خیز ہیں۔
مشہور خبریں۔
مقبوضہ جموں وکشمیر: مزید 4کشمیری مسلمانوں کی املاک ضبط ، 2نوکریوںسے برطرف
اپریل
آج سے ویکسین نہ لگوانے افراد پر سخت پابندیاں عائد ہوں گی
اکتوبر
قطر کا مسجد اقصیٰ کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے کسی بھی اقدام کے خلاف انتباہ
اپریل
الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں آج بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے معذرت کرلی
دسمبر
فلائنگ کار کی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل
جولائی
روس کے ساتھ تجارت کے لیے متحدہ عرب امارات پر مغربی دباؤ
مئی
غزہ کی سرنگیں کیسی ہیں، صیہونی میڈیا کیا کہتا ہے؟
جنوری
ٹرمپ کی کابینہ کے خیالات اور پالیسیاں
نومبر