سچ خبریں:بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پہن کر کلاسوں میں شرکت کے لیے طالبات کی اپیل کی ویڈیو کے ساتھ ساتھ اسکول کے صحن میں نماز ادا کرنے والے ایک استاد سے پوچھ گچھ کرنے کے اسکول کے فیصلے کی خبر نے سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بتایا کہ 13 مسلمان طلباء نے جنوبی ریاست کرناٹک میں منگلور یونیورسٹی کی انتظامیہ کو درخواست دی تھی کہ وہ حجاب پہن کر کلاسز میں شرکت کر سکیں جس پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے انہیں بتایا ہے کہ کیمپس بشمول کلاس رومز، لائبریریز، لیبارٹریز، کینٹین وغیرہ میں حجاب ممنوع ہے۔
بھارت میں سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں نے طالبات کی ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کی جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے کہا گیا کہ وہ حجاب پہن کر کلاس رومز میں داخل ہونے دیں، بھارتی صحافی عمران خان کے مطابق وائس چانسلر نے ریاست کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھنے والے کرناٹک سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔
درایں اثنا بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش میں، ایک اسکول کی جانب سے اسکول کے پارک میں نماز پڑھنے والے مسلمان استاد کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر غصے اور احتجاج کی لہر دوڑ گئی۔