سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ نے یوکرین کے صدر کے ساتھ مذاکرات کے بے سود ہونے کی بڑی وجہ ان کی غیر مستقل شخصیت کو قرار دیا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کرنا بے سود ہے کیونکہ وہ آزادانہ طور پر کام نہیں کرتے۔
لاوروف نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ زیلنسکی کا کوئی آزاد کردار نہیں ہے،وہ اسے بتاتے ہیں کہ کیا کرنا ہے اور کیا پالیسی اپنانی ہے، یقیناً اس طرح حالات کے لحاظ سے وہ کچھ اصلاحی کام ضرور کرتا ہے لیکن اس سے بات کرنا بے سود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کی جنگ امریکہ کے زوال کو کیسے ظاہر کرتی ہے؟
روس کے وزیر خارجہ نے کوپن ہیگن میں کیف کی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے جو مغربی سفارت کاروں کی موجودگی میں منعقد ہوئی تھی، تاکید کی کہ اب مغرب نے ان دنوں کوپن ہیگن میں ملاقات کرنے والے ممالک کے گروپ کی حمایت کی ہے۔
یاد رہے کہ اس اجلاس میں گروپ7 کے تمام ممبران موجود تھے اس کے علاوہ برکس کے ارکان کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن اس میں پر روس، سعودی عرب، ترکی اور یوکرین کے نمائندے موجود نہیں تھے۔
مزید پڑھیں: روسی صدر نے ایسا کیا کہا کہ معروف عربی اخباروں کی سرخیاں بن گیا
انہوں نے مزید کہا کہ چین کو بھی دعوت ملی تھی لیکن اس نے اس تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا کیونکہ اس کا خیال تھا کہ یہ سربراہی اجلاس ناکامی سے دوچار ہو گا
مشہور خبریں۔
کیویز اور انگلش ٹیموں کا پاکستان میں سیریز کھیلنے سے انکار پر فواد چوہدری کا ردعمل
ستمبر
بحیرہ احمر میں یمنیوں کےپیچیدہ حملے
جنوری
انسٹاگرام کی جانب سے ٹک ٹاک کے ٹکر کی ایپ متعارف کرائے جانے کا امکان
مارچ
تنہائی میں مرنے والا ایک انقلابی مجاہد
ستمبر
برطانیہ کا ایران کے خلاف بے بنیاد الزام
ستمبر
نواز شریف این اے۔130 کی نشست چھوڑ کر ضمنی انتخاب کیلئے عوام میں جائیں، شاہد خاقان
مارچ
سید حسن نصراللہ نے فلسطینیوں کے لیے کیا کیا ہے؟صیہونی میڈیا کی زبانی
فروری
امریکیوں کے ہاتھوں سے نکلو؛ قطر کے سابق وزیر اعظم کا یورپیوں کو مشورہ
جولائی