سچ خبریں: لبنان میں جنگ بندی کی تجویز کی تحقیقات اور جواب دینے کے لیے کیے گئے اقدامات کے موقع پر لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے وفادار دھڑے کے نمائندے ایہاب حمادہ نے ایک بیان جاری کیا ہے۔
اسرائیل شہریوں کو نشانہ بنا کر اپنے بحران سے نکلنے کی کوشش کرتا ہے
حزب اللہ کے اس نمائندے نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ لبنان کے دارالحکومت میں محفوظ علاقوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کی جارحیت، جس میں حال ہی میں شدت آئی ہےاور بیروت میں عام شہریوں کو نشانہ بنانا، قابضین کے بار بار رویے کا حصہ ہے جوکسی چیز کا پابند نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض حکومت شہریوں پر حملے اور بیروت کے دل کو نشانہ بنا کر اس بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ غزہ کے واقعات کے بارے میں ہمارے تجربے کے مطابق ہم دیکھتے ہیں کہ سفارتی حرکتیں سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے صہیونیوں کے فوجی دباؤ کے ساتھ ملتی ہیں۔
جنگ بندی کے لیے کسی بھی مذاکرات میں حزب اللہ کے 3 طے شدہ اصول
حمادہ نے کہا کہ ہم نے سیاسی تحریکوں کے فریم ورک میں اصولوں کا ایک سلسلہ پیش کیا جن میں سب سے اہم جنگ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ لیکن ہمارا دوسرا اصول یہ ہے کہ جنگ بندی کے حوالے سے کسی بھی سیاسی تحریک میں لبنان کی خودمختاری کے تحفظ پر زور دیا جائے۔ ہمارا تیسرا اصول یہ ہے کہ قابض حکومت سیاسی میدان میں وہ نہیں کر پائے گی جو اس نے میدان میں حاصل نہیں کی۔
حزب اللہ کے اس نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ہم ایسی رعایتیں نہیں دے سکتے جو ہمارے ملک کی خودمختاری کو نقصان پہنچائے اور صہیونی میڈیا کی طرف سے امریکی تجویز میں شامل نکات کے بارے میں جو کچھ بھی اٹھایا جاتا ہے وہ درست نہیں ہے۔
ایہاب حمادہ نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ اور لبنان کے میدان میں مزاحمت کی ثابت قدمی ایک حیرت انگیز تصویر ہے جو حملہ آوروں کے سامنے پیش کی گئی ہے۔
دوسری جانب لبنانی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے ایک اور نمائندے امین شیری نے اپنی باری میں کہا کہ قابض حکومت لبنانی قوم کی مرضی کو توڑنے اور بیروت کے عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
لبنان کے عوام دشمنوں کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے
انہوں نے کہا کہ قابض حکومت بیروت پر اپنی جارحیت کے ذریعے لوگوں میں دہشت پھیلانا اور نقل مکانی کی ایک نئی لہر پیدا کرنا چاہتی ہے۔ بیروت پر صیہونیوں کی حالیہ جارحیت کے بعد، ہم نے لوگوں کے بے گھر ہونے کا مشاہدہ نہیں کیا۔
مزاحمتی دھڑے کے اس رکن نے کہا کہ اگر صیہونی عام شہریوں کو نشانہ بنا کر لبنانی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں تو انہیں جان لینا چاہیے کہ ہماری عوام قربانی اور صبر کے پیکر ہیں اور اپنے ملک کی خودمختاری کے پابند ہیں۔