سچ خبریں: آسٹریا کے اخبار اسٹینڈرڈ نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اتحادی حکومت کے خاتمے کے بعد جرمنی میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کے طور پر 23 فروری کو طویل عرصے سے تجویز کیا جا رہا ہے۔
تاہم اس دن پولنگ سٹیشنوں پر شہریوں کی حاضری کے لیے مقررہ تاریخ کو پورا کرنا اور تیاریاں کرنا ضروری ہیں۔ جرمن چانسلر اولاف شولٹز نے بدھ کے روز اس سمت میں پہلا قدم اٹھایا اور باضابطہ طور پر اس ملک کی پارلیمنٹ کے اسپیکر بیربل بیس سے اعتماد کا ووٹ لینے کی درخواست کی۔
اپنی سیاسی زندگی کو زندہ رکھنے کی آخری کوششوں میں اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے شلٹز نے اعلان کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں شہریوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے کچھ فیصلے جلد کرنا چاہیں گے۔
لیکن چونکہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اب جرمنی کے حکومتی اتحاد کا حصہ نہیں ہے، اس لیے شولٹز اپنی اکثریت کھو چکے ہیں۔ بنڈسٹیگ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: آئیے مل کر شہریوں کی بھلائی کے لیے کام کریں۔
انہوں نے ووٹروں سے اپنی تقریر میں کہا: وہ فوڈ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی شرح سات فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے بہت سے کم آمدنی والے لوگوں کو مدد ملے گی اور وفاقی بجٹ پر زیادہ بوجھ نہیں پڑے گا۔
لیکن پہلے، اعتماد کا مسئلہ ایجنڈے پر ہے۔ آئین کے آرٹیکل 68 کے مطابق وزیراعظم کی درخواست اور پارلیمنٹ کے اعتماد کے ووٹ کے درمیان کم از کم 48 گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیے۔ اس دوران پارلیمنٹیرینز کو ضروری تحقیقات کرنی چاہئیں کہ آیا وہ چانسلر پر اعتماد کا اظہار کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔