سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس امور کے تجزیہ کار زاپی بریل نے ہفتہ کے روز عبرانی اخبار Ha’aretz میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں لکھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے تہران کے خلاف عرب بین الاقوامی اتحاد بنانے کی اسرائیل کی خواہشات کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ یہ معاہدہ ایران اور مغربی ممالک کے درمیان ایٹمی مذاکرات کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے گا۔ نیز، مذکورہ بالا معاہدے سے مراد خطے میں چین کی طاقت ہے، جو مکمل طور پر امریکہ کے لیے نقصان دہ ہے۔
بریل نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر کے ممالک کے درمیان تعلقات کے میدان میں ایک نیا نقشہ کھینچتا ہے۔
قبل ازیں مصری ایوان صدر کے سرکاری ترجمان احمد فہمی نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ مصر اس اہم قدم اور علاقائی تعلقات میں کشیدگی کے حل کے لیے سعودی عرب کی ہدایت کو سراہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور ایران کا یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور اہداف پر ممالک کی خودمختاری کے احترام، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، اچھی ہمسائیگی کے تصورات کو مستحکم کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر انحصار کی تصدیق ہے۔
انہوں نے لکھا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ہونے والے معاہدے سے اس ملک کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی اور مستقبل میں مصر سمیت دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات بڑھ سکتے ہیں۔